بھارتی موقف مسترد؛ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہو گا، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھارت کے دعووں کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر یو این چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہی حل ہو گا۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق نصف صدی بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خصوصی اجلاس ہوا۔ اس بند کمرہ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
یو این ملٹری ایڈوائزر جنرل کارلوس لوئٹے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کا مسئلہ ہے جو اقوام متحدہ کے دائرہ اختیار کے اندر 1965 کے بعد پہلی بار زیر بحث آیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر یو این چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہوگا۔
رپورٹ میں سیکرٹری جنرل کے بیان کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے 1972 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے شملہ معاہدے کا بھی حوالہ بھی دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پرامن طریقے سے ہوگا۔ اقوام متحدہ کے مبصرین ایک لمبے عرصے سے متنازع علاقے میں موجود ہیں جو لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ کرتے ہیں۔
سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس کے بعد اقوام متحدہ نے پوزیشن واضح کر کے اقوام متحدہ کی نیوز ویب سائٹ پر بیان جاری کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کے مندوبین اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مذکورہ اجلاس 1 گھنٹہ 10 منٹ تک جاری رہا جس میں 50 سال بعد مسئلہ کشمیر پربحث ہوئی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی اور چین نے بھی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔