پاکستانی و بھارتی وزرا اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 27 ستمبرکوخطاب کریں گے


پاکستانی و بھارتی وزرا اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 27 ستمبرکوخطاب کریں گے

پاکستانی و بھارتی وزرا اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 27 ستمبر کو خطاب طے ہے جہاں نریندر مودی جمعے کی صبح کو خطاب کریں گے جبکہ وزیر اعظم عمران خان کو دوپہر میں خطاب کا موقع دیا جائے گا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی امریکی صدر سے ممکنہ 2 ملاقاتوں میں سے یہ پہلی ملاقات ہوسکتی ہے اور یہ جنوبی ایشیائی رہنما سے ڈونلڈ ٹرمپ کی 24 گھنٹوں کے دوران دوسری ملاقات بھی ہوسکتی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے نیو یارک پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا ہیوسٹن، ٹیکساس میں 22 ستمبر کو بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے ہمراہ مشترکہ ریلی سے خطاب بھی گے ہے۔

امریکی صدر اور نریندر مودی کی پاک-بھارت تعلقات پر ریلی کے علاوہ علیحدہ ملاقات بھی متوقع ہے۔

وزیر اعظم اتوار کی شام کو نیو یارک پہنچیں گے جب ڈونلڈ ٹرمپ مشترکہ ریلی سے خطاب کر رہے ہوں گے۔

عمران خان کی طرح کئی عالمی رہنما بھی پیر کے روز نیو یارک پہنچیں گے جہاں اعلیٰ سطح کی بحث کا آغاز ہوگا جو 29 ستمبر تک جاری رہے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ وہ اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو نمایاں کریں گے جس میں بھارت کے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت واپس لینے کے 5 اگست کے فیصلے پر بات کریں گے۔

نیو یارک اور واشنگٹن میں بھارتی سفیروں نے بھارتی صحافیوں کو بتایا کہ نریندر مودی 5 اگست کے اقدامات اور اس کے نتائج پر بات نہیں کریں گے بلکہ وہ نئی دہلی کے پاکستان سے مقبوضہ وادی میں مسلح افراد بھیجنے کے دعوے پر بات کریں گے تاکہ اس صورتحال میں فائدہ اٹھاسکیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ پاکستان اس طرح کے اقدامات کی مخالفت کرتا ہے بلکہ اس نے مسلح افراد کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔

اسلام آباد کو خدشہ ہے کہ بھارت غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے والے افراد سے کشمیر میں دھماکے کرسکتا ہے اور اس کا پاکستان پر الزام لگا سکتا ہے۔

بدھ کے روز طورخم سرحد پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے شہریوں کو خبردار کیا کہ 'اگر کوئی پاکستان سے بھارت جاتا ہے اور سوچتا ہے کہ وہ کشمیر میں لڑے گا تو وہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم کرے گا، وہ کشمیریوں کا دشمن ثابت ہوگا'۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری