پاکستان اور ایران کی بھارت میں مسلم کش فسادات کی مذمت


پاکستان اور ایران کی بھارت میں مسلم کش فسادات کی مذمت

وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیرخارجہ ایران جواد ظریف نے بھارتی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان پر ہونے والے منظم تشدد کی مذمت کی ہے۔

پاکستان اور ایران کی جانب سے انتہا پسند ہندوؤں کے دہلی میں مسلمانوں پر پرتشدد حملوں، ان کے املاک کو نقصان پہنچانے اور 47 بےگناہ مسلمانوں کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ نئی دلی میں مسلمانوں کا حالیہ قتل عام اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی پوری عالمی برادری کیلئے باعث تشویش ہے۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت پسماندہ اور حقوق سے محروم اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے منظم امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔

اسی طرح ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں مقیم مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ انہوں کا اپنے ٹوئیٹ پیغام میں کہنا ہے کہ ایران بھارتی مسلمانوں پر منظم تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

دوسری جانب بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں مسلم کش فسادات کے خلاف بھارت کے مختلف شہروں سمیت یورپ بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

مسلم کش فسادات کے خلاف مشرقی پنجاب میں مظاہرین نے بھٹنڈا ریلوے لائن بند کر دی۔ مغربی بنگال، تمل ناڈو اور علی گڑھ میں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں۔ اس حوالے سے بھارتی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے قاتلوں اور انتہا پسند فسادیوں کو حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

لندن، پیرس، برسلز، جنیوا اور فرینکفرٹ سمیت یورپ کے سترہ شہروں میں دلی قتل عام کے خلاف بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے تشدد بھڑکانے والوں کو گرفتار کرنے جبکہ وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری