اسرائیلی وزیراعظم کا 6 روزہ دورہ بھارت؛ کیا پاکستان اور ایران کے روایتی دشمنوں کیخلاف علاقائی اتحاد ناگزیر نہیں؟


اسرائیلی وزیراعظم کا 6 روزہ دورہ بھارت؛ کیا پاکستان اور ایران کے روایتی دشمنوں کیخلاف علاقائی اتحاد ناگزیر نہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں برتری حاصل کرنے کیلئے کئے گئے بھارت اور اسرائیل کے درمیان گٹھ جوڑ کا مقابلہ صرف اور صرف پاکستان اور ایران کے باہمی اتحاد سے ہی کیا جاسکتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے پہلے دورے پر بھارت پہنچ گئے، جہاں وہ 6 دن قیام کریں گے۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو کا یہ پہلا، جب کہ کسی بھی اسرائیلی وزیراعظم کا گزشتہ 15 سال بعد بھارت کا پہلا دورہ ہے۔

اس سے قبل آخری مرتبہ اسرائیلی وزیر اعظم ایریل شیرون 2003 میں بھارت آئے تھے۔

نیتن یاہو کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کی 25 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے اپنا پہلا بھارتی دورہ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اسرائیلی دورے کے 6 ماہ بعد کیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق بینجمن نیتن یاہو اپنی اہلیہ اور دیگر حکام کے ساتھ دہلی ایئرپورٹ پہنچے، جہاں نریندر مودی نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔

نریندر مودی نے پروٹوکول کو توڑتے ہوئے نیتن یاہو کا خود پرجوش طریقے سے استقبال کیا اور ان سے گلے ملے۔

بعد ازاں دونوں رہنما تین مورتی چوک پہنچے، جہاں اسرائیلی وزیر اعظم کو بھارتی فوج نے سلامی دی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بھارت کے 6 روزہ دورے کے دوران نئی دہلی کے بعد ممبئی، آگرہ اور احمد آباد کا بھی دورہ کریں گے۔

نیتن یاہو کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی، دفاعی، داخلی و خارجہ معاملات سمیت ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں کی کئی یاداشتوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری