پاکستان کی جانب سے افغانستان میں دہشتگردی سے مکمل لاتعلقی کا اعلان
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے افغانستان میں جاری دہشتگردی کی لہر سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گرد واقعات کی مذمت کی ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہم افغانستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات سے متعلق بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم خطے کے پائیدار امن کے لئے تعاون جاری رکھیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ہم افغانستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات سے متعلق بے بنیاد الزامات کومسترد کرتے ہیں۔ الزام تراشی قریبی تعاون کے حوالے سے پائی جانے والی مفاہمت کے بالکل بر عکس ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر قسم کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں خطے کے پائیدار امن کے لئے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ صرف 16 دن کے مختصر عرصے میں خواتین اور بچوں سے سمیت 200 افراد جاں بحق اور 340 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
انسانی حقوق اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ پر نظر رکھنے والی تنظیم کے سربراہ عزیز احمد تسل کا کہنا ہےکہ صرف 16 دن کے مختصر عرصے میں خودکش حملوں، بم دھماکوں، فوج اور طالبان کے درمیان جھڑپوں اور غیرملکی افواج کے فضائی حملوں کا نشانہ بن کر540 افغان شہری خاک وخوں میں غلطاں ہوئے۔
حقوق انسانی کی تنظیم کا کہناہے کہ افغانستان میں رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران کل 2ہزار 500 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 2019 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 950عام شہری جاں بحق اور 2ہزار 213 شدید زخمی ہوئے ہیں۔