امریکا پر دہشتگردی کے بادل مزید گہرے؛ گذشتہ 24 گھنٹے میں فائرنگ کے 75 واقعات


امریکا پر دہشتگردی کے بادل مزید گہرے؛ گذشتہ 24 گھنٹے میں فائرنگ کے 75 واقعات

امریکا پوری طرح دہشتگردی کی لپیٹ میں آچکا ہے جہاں گذشتہ 24 گھنٹے میں فائرنگ کے 75 واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکا میں دہشتگردوں نے اندھیر مچا رکھا ہے۔ مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں26 افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔

فائرنگ کے اعداد و شمار جمع کرنے والے امریکی مرکز کی رپورٹ میں کہا گیا گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنسیلوانیا، کیلیفورنیا، فلوریڈا اور شمالی کیرولائنا سمیت مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے 75 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ’’عام فہم‘‘ حل کا سہارا لے کر پرتشدد واقعات میں بندوق کا استعمال روکا جا سکتا ہے، ایسے میں جب حالیہ دنوں کے دوران حملوں کے واقعات میں متعدد ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ طاقتور ’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘ کے خیالات کو زیرغور لانا چاہیے جو ایک عرصے سے گن کنٹرول کے خلاف رہی ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کو ضرورت اس بات کی ہے کہ معنیٰ خیز ’بیک گراؤنڈ چیک‘ پر عمل درآمد ہو، تاکہ ’’بیمار ذہن کے لوگ بندوق نہ رکھ سکیں‘‘۔ وائٹ ہاؤس میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ صاف صاف عرض کروں کہ ہمیں دانشمندانہ قسم کے بیک گراؤنڈ چیکس کی ضرورت ہے۔ یہ این آر اے، ریپبلیکن یا ڈیموکریٹ کا سوال نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور مسلم ممالک میں ہونے والے فائرنگ کے واقعات میں صرف اتنا فرق ہے کہ اگر فائرنگ کا کوئی واقعہ امریکا میں پیش آئے تو وہ "بیمار ذہن" کا نتیجہ ہوتا ہے تاہم اگر اسی نوعیت کا واقعہ کسی مسلم ملک میں رونما ہو تو وہ دہشتگردی ہوا کرتی ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری