مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات جنوبی ایشیاء میں امن کیلئے ضروری ہیں: او آئی سی
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کا عمل شروع کریں کیوںکہ پاک بھارت مذاکرات جنوبی ایشیاء میں ترقی، امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مسئلہ کشمیرکے حوالے سے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اوآئی سی اجلاس کی قراردادوں کے تحت مقبوضہ کشمیر کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے کرفیو اور مواصلاتی پابندیاں فوری ہٹائی جائیں اور کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تنازع کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری ہے، تنازع جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان مرکزی مسئلہ ہے۔
اعلامیے کے مطابق سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیر کا پائیدار اور منصفانہ حل ضروری ہے، پاکستان اور بھارت مذاکرات کا عمل شروع کریں کیوںکہ پاک بھارت مذاکرات جنوبی ایشیاء میں ترقی، امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔
او آئی سی کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیٹ، موبائل فون، لینڈ لائن سمیت دیگر سہولیات کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت پائیدار مذاکرات کریں۔ یہ مذاکرات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئیں۔ مذاکرات کے ذریعے ہی خطے میں امن و استحکام قائم رہ سکتا ہے۔
یاد رہے مقبوضہ وادی کا پوری دنیا سے مواصلاتی رابطہ بالکل منقطع ہے، ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہیں جبکہ سیاسی قیادت کو جیلوں یا گھروں میں نظربند کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں بھارتی فوج نے اب تک ہزاروں مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔ بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر غاصب فوج ریاستی مظالم ڈھا رہی ہے جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین شہید اور سیکڑوں افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
ستم بالائے ستم یہ کہ بھارتی حکومت کشمیری شہدا کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تک بنا کر نہیں دے رہی۔