کوالالمپوراجلاس کا آغازسعودی عرب کے کہنے پرعمران خان غائب


کوالالمپوراجلاس کا آغازسعودی عرب کے کہنے پرعمران خان غائب

کوالالمپور اجلاس میں کئی دہائیوں سے جاری مسئلہ کشمیر اور مشرق وسطیٰ کے مسائل، شام اور یمن کے تنازع، میانمار کے روہنگیا مسلمان اور چین میں کیمپوں میں محصور ایغور مسلمانوں کے حوالے سے گفتگو متوقع ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مسلمانوں کو دنیا بھر میں درپیش مسائل کے حل کے لیے 20مسلمان ملکوں کے رہنما اور نمائندے ملائیشیا کے درالحکومت ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے جمع ہو چکے ہیں سعودی عرب کے کہنے پرعمران خان نے شرکت سے انکار کردیا ہے۔

منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے تحفظات کے سبب پاکستان اس اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، قطر اور ترکی سمیت متعدد ممالک اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور اجلاس کا آغاز بدھ کی رات عشائیے سے ہو گا اور یہ ہفتے کو اختتام پذیر ہو گا۔

سعودی عرب نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پونے2ارب مسلمانوں کے اہم مسائل پر گفتگو کے لیے یہ سمٹ غلط فورم ہے تاہم چند ماہرین کا ماننا ہے کہ سعودی عرب کو خطرہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی اور قطر جیسے علاقائی حریف اسے مسلم دنیا میں تنہا کردیں گے۔

سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے منگل کو مہاتیر محمد سے فون پر گفتگو میں اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے معاملات پر اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بحث ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم گزشتہ کافی سالوں کسی قسم کی کوئی فعالیت نہیں کررہی ہے۔

خیال رہے کہ ملائیشیا اور ترکی نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر علی الاعلان پاکستان کی حمایت کی تھی اور پانچ اگست کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی خود مختار حیثیت ختم کرنے مذمت کی تھی۔ لیکن اس معاملے پر او آئی سی یا خلیجی ممالک نے جانب کُھل کر بھارتی اقدام کی مذمت نہیں کی گئی بلکہ الٹا او آئی سی کے اجلاس میں بھارت کو مدعو کیا گیا۔ جس پر پاکستان نے اپنے تخفظات کا اظہار کیا تھا اور بطور احتجاج کانفرنس میں شرکت نہیں کی تھی۔

 دوسری طرف ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کے دفتر سے جاری بیان میں واضح کیا گیا کہ کچھ ناقدین کا یہ ماننا بالکل غلط ہے کہ ہم مسلم دنیا میں کوئی نیا دھڑا بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سمٹ مذہب یا مذہبی معاملات پر بحث کے لیے پلیٹ فارم نہیں بلکہ اس میں امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر گفتگو کی جائے گی۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے اجلاس میں شرکت نہ کرکے مسئلہ کشمیرپر خود کو مزید کمزور کردیا ہے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری