سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کرونا سے مرنے والوں کو ورثا کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ
وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای نے کرونا سے مرنے والوں کی باڈی نہ دینے کا قانون بنایا ہے انہیں وہیں دفنایا جاتا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای کے لیبر منسٹرز کیساتھ ہر ہفتے بات ہوتی ہے، سعودی عرب، یو اے ای کرونا سے انتقال کرنے والوں کی باڈی نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی سہولت کےلیے پروازیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مانتا ہوں ٹکٹنگ میں لوگوں کو مسائل ہوئے ہیں لیکن ڈیمانڈ زیادہ ہو اور سپلائی کم تو مسائل ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک سفارتخانے میں صرف 6 سے 7 لوگ ہوتے ہیں اور اس دوران کرونا، لاک داؤن اور رش کنٹرول کرنے میں مسائل ہوئے لیکن ہم مسائل کے حل کےلیے کام کررہے ہیں، ٹکٹ مہنگی ہوئی اس مسئلے پر بھی کام کررہے ہیں۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 دن میں ایجنٹس کو ٹکٹ الاؤ کیے گئے پہلےسفارتخانہ ہی دیتا تھا، بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات کا اندازہ ہے اسی لیے بیرون ملک پاکستانیوں کی واپسی کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی کا کہنا تھا کہ پیر کو ہم ایک ایپ بھی لانچ کرنے جارہے ہیں، ایپ کے ذریعے ٹریک اینڈ ٹریسنگ کریں گے، ایپ کو شروع میں 5 دن کےلیے ٹیسٹنگ بیس پر چلایا جائیگا، کوئی ایپ ڈیلیٹ بھی کردے گا تو ہمیں پتہ چل جائے گا۔