محمد بن سلمان کی کوشش ہے کہ کوئی اور چہرہ دکھائے، ایسا چہرہ کہ اس کو ثروت مند، اوباش اور گھریلو خواتین کا سامنا ہے، شاید ہی کوئی پیشگوئی کرتا کہ مستقبل قریب میں سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ، اسٹیڈیم جانا، مشاورتی کونسل میں رکنیت اور مقامی انتخابات میں کینڈیڈیٹ بننے جیسے حقوق سے پابندی ہٹائی جائے، کیا یہ اصلاحات ایک نمائش نہیں ہے؟ لیکن دوسری جانب، یمن میں وحشیانہ قتل عام اس کے اور آل سعود کی ڈکٹیٹرشپ کی عکاس ہے!