جنگ کے خاتمے اور لوگوںکی ویران خرمشہر کیجانب واپسی کے بعد، وہ لوگ جن کی زندگیاں جنگ کے شعلوں میں جل گئیں، ان لوگوں نے تمام محرومیوں کے باوجود نہایت صبر و تحمل کیساتھ اپنی زندگیوں کا خاموشی سے آغاز کیا۔ اگرچہ خرمشہر اب وہ خرمشہر نہیں رہا تھا تاہم یہاں کے لوگوں نے سڑکوں اور مدرسوں کو تعمیر کیا، اور جن بچوں نے اپنی آنکھوں سے جنگ نہیں دیکھی تھی وہ جنگ سے باقیماندہ ویرانوں میں پڑھنے لگے اور آج کی طرح ہر سال 3 خرداد(شمسی) کو یاد کیا جاتا ہے کہ خرمشہر پر کیا گزرا تھا۔۔