افغانستان میں داعش کے جنگجوؤں کا تعلق تحریک طالبان سے ہے
افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان ڈبلیو نکولسن نے کہا ہے کہ اس ملک میں موجود اکثر داعشی دہشت گردوں کا تعلق تحریک طالبان سے ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان ڈبلیو نکولسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ امریکی اور اس کے اتحادی افواج گذشتہ 15 سالوں سے افغانستان لڑ رہے ہیں لیکن اس ملک میں ابھی بھی کئی جنگجو گروہ سرگرم ہیں۔
امریکی کمانڈر نے افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ داعش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اس گروہ کے 70 فیصد جنگجو تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔
جنرل نکولسن کا مزید کہنا تھا کہ ان میں اکثر جنگجو پاکستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے افغانستان فرار ہو گئے ہیں۔
جنرل نکولسن کے مطابق، صوبہ ننگرہار میں داعش کے کئی جنگجوؤں کا تعلق پاکستان کی اورکزئی ایجنسی سے ہے، جو رواں برس کے اوائل میں داعش جا ملے ہیں۔
یہ ایسے حالات میں ہے کہ افغانستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گرد کارروائیوں میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے جبکہ عرصی پہلے اس ملک کے ہزارہ برادری کے مظاہرین پر حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کر لی تھی۔
اس حملے میں کم از کم 85 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔