ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری شہید/ تعداد 60 سے تجاوز کر گئی
ہندوستانی فوج نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے نہتے مظاہریں پر گولی چلا دی جس کے نتیجے میں چار افراد جام شہادت نوش کر گئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ حالیہ فائرنگ کے واقعات کے بعد شہداء کی تعداد ساٹھ سے تجاوز کر گئی ہے.
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی فوج کی بربریت سے کشمیر میں شہداء کی تعداد ساٹھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ مختلف واقعاات کے نتیجے میں اب تک تین ہزار سے زائد کشمیری زخمی بھی ہو چکے جن میں سے چار سو کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ تازہ احتجاج کی لہر جولائی میں بائیس سالہ "حزب المجاہدین" کے لیڈر "برھان وانی" کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد شروع ہوئی ہے.
جمعہ کو ہونے والی فائرنگ کے واقعات میں دو افراد کو سری نگر اور دو کو اس شہر کے اطراف میں نماز کے بعد احتجاج کرتے ہوئے گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔
سو سے زائد افراد اس فائرنگ کے نتیجہ میں زخمی بھی ہوئے۔
ہندوستان کی جانب سے حالیہ بربریت کوئی نئی بات نہیں بلکہ دونوں یمسایہ ممالک کے وجود میں آنے سے لیکر آج تک بھارتی فورسز کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو اپنی طاقت کے بل بوتے دبانے کی کوشش کرتی آرہی ہیں۔
جموں کشمیر ایک مسلمان اکثریتی علاقہ ہے جہاں آزادی کی تحریک 1947ء میں ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے بعد سے جاری ہے۔
ہفتوں سے جاری اس تصادم نے پاک بھارت تعلقات پر بھی ایک گہرا اثر ڈالا ہے. سارک وزرائے خارجہ کانفرنس سے بھارتی وزیر خارجہ "راج ناتھ سنگھ" کا کانفرنس ادھوری چھوڑ کر بھارت کے لئے روانہ ہو جانا اس کی ایک واضح دلیل ہے۔
بھارت پاکستان پر مجاہدین کی امداد کا الزام لگاتا ہے جبکہ پاکستان اس الزام کی ہمیشہ سختی سے تردید کرتا ہے .
مجاہدین کے حملے انیس سو نوے کے بعد سے بتدریج کم ہو گئے ہیں لیکن بھارتی فوج ان حملوں سے نبرد آزماء ہونے میں ناکام رہی ہے جس کے نتیجے میں بھارتی فوج بزدلانہ کارروائیاں کرتے ہوئے نہتے عوام پر گولیاں برسانے میں مصروف عمل ہے۔
گو کہ بھارتی وزیراعظم "نریندر مودی" کی حکومت عالمی سطح پر کہتی ہے کہ ہم نے جموں کشمیر کے لئے امداد بڑھا دی ہے لیکن کشمیری عوام امداد سے بڑھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت چاہتے ہیں. اس حق کے حصول کے لئے کشمیری عوام بھارتی بندوقوں کے سامنے نہتے کھڑے ہیں اور اقوام عالم کشمیری ماؤں کے لخت جگر انکی آنکھوں کے سامنے شہید ہوتے دیکھ رہے ہیں.