کوئٹہ خود کش بم دھماکے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، سرتاج عزیز
مشیر خارجہ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ کوئٹہ خود کش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروہ کو افغان خفیہ ادارے "این ڈی ایس" کی حمایت حاصل تھی۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میڈیا سے بات چیت کے دوران وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ خود کش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے والے تحریک طالبان سے علیحدگی اختیار کرنے والے "جماعت الاحرار" گروہ کو افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کی حمایت حاصل تھی۔
روزنامہ اکسپریس کے مطابق، انہوں نے "آئی ایس آئی" اور این ڈی ایس کے رابطے بحال ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے انٹیلی جنس اداروں کی تعاون سے موجود غلط فہمیوں میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت افغان فوجیوں کی تربیت کر رہا ہے اور انہیں چار ہیلی کاپٹرز بھی فراہم کر رہا ہے۔
بلوچستان سے گرفتار کئے گئے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو اکیلا نہیں بلکہ اس کا نیٹ ورک بلوچستان میں کام کر رہا تھا تاہم آئندہ ماہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کا ایجنڈا سرفہرست ہوگا تاہم اس اجلاس میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی دہشت گردوں کو ہمارے سسٹم میں گھسنے کا موقع مل جاتا ہے اور کوئٹہ جیسے واقعات ہوجاتے ہیں تاہم یہ تاثر دینا کہ پاکستان الگ تھلگ اور کٹا ہوا ہے ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ یہ تاثر درست نہیں کہ پاکستان سفارتی طور پر تنہائی کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سول ہسپتال میں خود کش دھماکے سے 70 سے زائد شہری شہید جبکہ 112 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروہ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس کے بارے میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ طالبان کے اس گروہ کو افغانی خفیہ ادارے این ڈی ایس کی پشت پناہی حاصل تھی۔