کوئٹہ خود کش دھماکہ؛ حکومت کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے 19 اگست تک ڈیڈ لائن


ملزمان کی عدم گرفتاری کی صورت میں 22 اگست کو تمام وکلاء تنظیمیں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں گی۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، پاکستان بار کونسل نے اپنی قرارداد میں کہا ہے کہ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور سیکیورٹی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئے ہیں اور اب بیان بازی اور الزام تراشی کے ذریعے کوئٹہ سانحے سے توجہ ہٹائی جا رہی ہےتاہم اگر کوئٹہ دھماکے میں ملوث عناصر 19 اگست تک گرفتار نہ ہوئے تو 22 اگست کو  پارلیمنٹ کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

روزنامہ "ڈان" کے مطابق، پاکستان بار کونسل کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں سیاستدانوں اور حکومتی ترجمانوں کی بیان بازی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ "محمود خان اچکزئی" کوئٹہ حملے کو پاکستانی خفیہ اداروں کی ناکامی قرار دے چکے ہیں۔

جبکہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر اور انسانی حقوق کمیشن کی کارکن "عاصمہ جہانگیر" نے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی "را" پر الزام لگانے کے بجائے اپنے اداروں کی ناکامی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

پاکستان بار کونسل نے کوئٹہ سانحے کے متاثرین کے لیے اپنے فنڈ سے 2 کروڑ روپے کی امداد کا بھی اعلان کیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سول ہسپتال میں خود کش دھماکے سے 74 شہری شہید جبکہ 112 افراد زخمی ہو گئے تھے جس میں وکلاء اور صحافی برادری کی بڑی تعداد شامل تھی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروہ "جماعت الاحرار" نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔