وادی سوات کے حسن کو چار چاند لگاتی بشیگرام جھیل


سطح سمندر سے گیارہ ہزار پانچ سو فٹ کی بلندی پر واقع اس جھیل کا شمار نہ صرف سوات بلکہ پورے پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کو اللہ پاک نے بےپناہ خوبصورتی سے نوازا ہے۔

پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے آئے ہوئے سیاح وطن عزیز کے شمالی علاقہ جات کے سحر میں کھو جاتے ہیں۔

ڈان نیوز نے وطن عزیز کے حسن کے ایسے ہی ایک ٹکڑے کا تذکرہ اپنی ایک  اپنی رپورٹ میں کیا ہے۔

بشیگرام جھیل وادی بشیگرام (مدین) کے مشرق میں واقع ہے۔ سطح سمندر سے اس کی بلندی گیارہ ہزار پانچ سو فٹ ہے۔ اس کا شمار نہ صرف سوات بلکہ پورے پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔

سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سے باغ ڈھیرئی کے راستے 51 کلومیٹرز کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مدین کا علاقہ شروع ہوتا ہے۔

یہ فاصلہ ڈیڑھ گھنٹے میں با آسانی طے ہوجاتا ہے۔ مدین سے آگے فور بائی فور جیپ درکار ہوتی ہے۔ کیوںکہ مذکورہ روڈ خستہ حالی کا شکار ہے۔


وادی بشیگرام اور اس کے اندر مختلف دروں کے لوگ بے حد مہمان نواز ہیں۔
 

ندی چونکہ زیادہ تر جنگل یا پھر درختوں کے درمیان گزرتی ہے، اس لیے اس کا پانی انتہائی ٹھنڈا ہوتا ہے۔ اگست کے اواخر میں بھی ندی کے پانی سے منہ ہاتھ دھونا بہت مشکل ہوتا ہے۔

جبکہ ستمبر کے بعد تو اس علاقے میں باقاعدہ برف باری شروع ہو جاتی ہے۔

اگر حکومت سیاحت کے شعبے پر ذرا سی بھی توجہ مرکوز کرے  تو بلا مبالغہ پاکستانی شمالی علاقے خوبصورتی میں دنیا بھر میں اول نمبر پر ہوں۔