پاک افغان سرحد نظریاتی نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر قائم ہے، امیر جماعت اسلامی


جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سنیٹر سراج الحق نے کوئٹہ میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان دروازہ بند کرکے حالات خراب کرنے کی سازش ہورہی ہیں دروازہ کھولنے کیلئے وزیر داخلہ سے بات کروں گا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق،  جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سنیٹر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان کیساتھ دوستی کرنے اور دشمنیاں اور غلط فہمیاں ختم کرنے کیلئے پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے۔ ملکی مفاد کے لیے سرحد بند کرنے کے بجائے مذاکرات سے دونوں ممالک کے مسائل حل کیے جائیں۔

خبررساں ادارے سچ ٹائمز نے ان کے خطاب سے نقل کر کے کہا ہے کہ پاک افغان کے درمیان نظریاتی سرحد نہیں بلکہ انتظامی سرحد ہے جس طرح دوبھائیوں کے درمیان دیوار ہو۔

پاک افغان سرحد کو بند کر کے لاکھوں لوگوں جن میں خواتین، مریض، ضعیف افراد اور تاجر برادری شامل ہیں، کو شدید متاثر کیا گیا ہے۔

انہوں نے ایک مسئلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جگہ جگہ تلاشی کے بہانے افغانوں کی عزت نفس مجروح کرنا اور نقدی و دیگر قیمتی اشیا سے محروم کرنا ناپسندیدہ عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔

امن و امان کی قیام اور خصوصا اغوا برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی واردات کی روک تھام کے سلسلے میں ایک تجویز دیتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ صوبے اور اس علاقے میں اغوابرائے تاوان سے بھی عوا م سخت پریشان ہیں اس لیے جس علاقے میں اغوابرائے تاوان کا واقعہ رونما ہوجائے تو اس علاقے کے ایس پی اور ڈی ایس پی کو ذمہ دار قرار دیا جائے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی حکومت قائم ہوئی تو سب سے پہلے عدالتی، بینکوں، تعلیم اور صحت کے نظام کو درست کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت غریب عوام کیلئے نہ انصاف اور نہ ہی تعلیم میسر ہے۔ غریبوں کیلئے ناقص اور امیروں کیلئے بہترین تعلیم کا انتظام موجود ہے بینکوں سے قرضے امیروں کیلئے ہیں اور وہ واپس بھی نہیں کرتے انگریز کے غلام حکمرانوں سے نجات حاصل کی ضرورت ہے ۔

صحت کے حوالے سے انہوں نے علاج کے مہنگے ہونے کے باعث ایک آدمی کی پہنچ سے دور ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے پر توجہ دیکر پانچ بڑی و خطرناک بیماریوں کا علاج مفت کردیں گے ۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے اس  جلسہ عام سے جماعت اسلامی کے صوبائی امیرمولانا عبدالحق ہاشمی، امیر جماعت کے مشیر ارسلان خان خاکوانی، مولانا عبدالحمید منصوری، ڈاکٹر عطاءالرحمان، امیرضلع قلعہ عبداللہ چمن قاری امداداللہ اور حافظ محمد طیب نے بھی خطاب کیا۔

جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سنیٹر سراج الحق نے اس جلسے میں پاک افغان سرحد کے بند ہونے کی مقرر مذمت کی اور اس کے کھلنے کو دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں قرار دیا۔