بھارت نے پاکستان کے بعد کشمیرمیں بدامنی کا ذمہ دار حریت رہنماؤں کو ٹھہرا دیا


بھارتی فوج کے کشمیر میں مظالم کے ختم ہونے تک حریت رہنماؤں نے بھارتی سیاسی وفد سے ملنے سے انکار کرنے کو بھارت نے انسانی اصولوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت رہنماؤں کو کشمیر کے امن سے کوئی دلچسپی نہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ کشمیری حریت رہنماؤں کا بھارتی سیاسی وفد سے ملاقات سے انکار حتی کہ ان کے لئے اپنے گھر کے دروازے تک  نہ کھولنا، یہ ثابت کرتا ہے کہ نہ تو انہیں انسانیت کا پتہ ہے اور نہ ہی انہیں جمہوریت سے کوئی دلچسپی ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں حالات کی بہتری  کے لئے ہمارے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں لیکن حریت رہنماؤں کو کشمیر کے امن سے کوئی دلچسپی نہیں۔

راج ناتھ سنگھ کا یہ بیان کافی مضحکہ خیز نظر آتا ہے کیونکہ پچھلی 7 دہائیوں سے پاکستانی حکام بھارت سے کشمیر کے معاملے میں مذاکرات کا خواہشمند ہے اور ہر کچھ عرصے بعد مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی نیت سے بھارت کو پرامن اور بامقصد مذاکرات کرنے کی پیشکش کرتا ہے لیکن بھارت  ہمیشہ اپنی روایتی ہٹ دھرمی سے کام لیتے ہوئے پاکستان کی مذاکرات کی مخلصانہ پیشکش کو ٹھکراتا آیا ہے۔

واضح  رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ 30 رکنی وفد کے ساتھ حریت رہنماؤں سے مذاکرات کے لئے سری نگر پہنچے تو حریت رہنماؤں نے مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جاری بربریت کے تھمنے تک کسی بھی بھارتی وفد سے مذاکرات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

نئی دہلی کے  تازہ مظالم میں بھارتی فوج نے کشمیری مظاہرین پر اندھا دھند فائر کھول دئے تھے جس سے کم و بیش 150 کشمیری شہری زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی فوج کے اس ظلم پر کشمیری حریت رہنماؤں نے بھارتی سیاسی وفد سے ملاقات کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک  بھارتی فوج کے مظالم جاری رہیں گے کوئی بھی حریت رہنما کسی بھارتی سیاسی وفد سے ملاقات نہیں کرے گا۔