خطے کی دو بڑی طاقتوں چین اور روس کی مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز


8 روز تک جاری رہنے والی چین اور روس کی مشترکہ بحری مشقوں کا بحیرۂ جنوبی چین میں آغاز ہوگیا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، خطے کی دو بڑی طاقتوں چین اور روس کی 8 روز ہ مشترکہ بحری مشقوں کا بحیرۂ جنوبی چین میں آغاز ہوگیا ہے۔

چینی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ان مشقوں میں دونوں ممالک کے بحری جنگی جہاز، آبدوزیں، نیوی ہیلی کاپٹرز اور جنگی طیارے حصہ لیں گے۔

ان بحری مشقوں کو جوائنٹ سی 2016ء کا نام دیا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے چین اور روس کی مشترکہ بحری مشقوں کو خطے کی دو بڑی طاقتوں کی افواج کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا ثبوت قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، ان مشقوں میں دونوں ممالک کے 18 جہاز، 21 طیارے اور 250 سے زائد فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

چینی بحریہ کے ترجمان لیانگ یانگ نے بتایا ہے کہ یہ بحری مشقیں سالانہ پروگرام کا حصہ ہیں۔

ان مشقوں کا مقصد دونوں ملکوں کی بحریہ کو سمندر پر مشترکہ دفاعی کارروائیوں کے حوالے سے باہمی رابطے کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ چین اور روس کے درمیان شراکت داری کو مزید فروغ دینا ہے۔

لیانگ کا کہنا تھا کہ ان مشقوں سے دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان عملی تعاون کو مزید مستحکم بنایا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مشقوں سے دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور بھارت بھی 14 سے 27 ستمبر کو چین سے ملحقہ ہندوستانی ریاست اتراکھنڈ میں مشترکہ جنگی مشقیں کرنے والے ہیں۔

بھارتی فوج کے زیر اہتمام ہونے والی ان مشقوں میں دونوں ممالک کے 225 فوجی حصہ لیں گے۔