العبادی: موصل میں بغیر ٹارگٹ کے کوئی حملہ نہیں ہوگا


عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کا کہنا ہے کہ عراقی فوج موصل میں نہایت احتیاط کے ساتھ آپریشن کر رہی ہے اور بغیر ٹارگٹ کے کسی قسم کے حملے کی اجازت نہی ندی جائے گی۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے السومریه نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ، عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے تاکید کرتے ہوئے کہا: عراقی فوج موصل آپریشن میں نہایت احتیاط برت رہی ہے اور کسی حالت میں بھی بغیر ٹارگٹ کے کوئی حملہ نہیں کرتی تاکہ عام شہریوں  کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچے۔

العبادی نے کہا: فوج نے عام شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر پر امن راستوں کا تعین کیا ہے، لوگ مقررہ راستوں سے پرامن طور پر دوسری جگہ منتقل ہو سکتے ہیں۔

عراقی وزیراعظم نے سعودی عرب اور عراق کے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ سعودی عرب جلد سے جلد بغداد میں اپنا نیا سفیر بھیج دے۔

العبادی نے سعودی عرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں انتشار اور فرقہ واریت کو ہوا دینے سے باز رہے۔

عراقی فوج ملک کے اندر دہشت گردوں سے نبرد آزما ہے ایسی حالت میں باہر سے ملک مخالف گروہوں کی حوصلہ افزائی کرنا خطرناک ہے۔

واضح رہے کہ بعض عرب ممالک موصل آپریشن پر سوالات اٹھا کر فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔

عراقی فوج کے مختلف بٹالین سمیت عراقی قبائل اور اہل سنت بھی موصل کی آزادی میں حصہ لے رہے ہیں۔

عبادی نے ترکی کی طرف سے مدد کی پیشکش کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ترک پیشکش عراقی مطالبات کو پورا نہیں کرتی۔

عراق کے اعلیٰ حکام نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موصل صرف عراقی فوج کے ہاتھوں ہی آزاد ہوگا جبکہ ترکی سمیت بعض ممالک کا اصرار ہے کہ عراق کو بیرونی امداد حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ عراقی وزیراعظم نے قوم سے وعدہ کیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک موصل کو دہشت گردوں کی چنگل سے آزاد کرالیا جائے گا۔