شیعہ علماء و زعماء کی غیراعلانیہ گرفتاریوں کے خلاف شیعہ و اہلسنت جماعتوں کا ملک گیر احتجاج کا اعلان/ مختلف شہروں میں مظاہرے


پاکستان کے مختلف چھوٹے اور بڑے شہروں خاص طور پر شہر کراچی میں شیعہ علماء و زعماء کی غیراعلانیہ گرفتاریوں کے خلاف ملک گیر احتجاج کا قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے بے مثال اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے شیعہ جماعت مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ مل کر ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شیعہ علماء و زعماء کی غیراعلانیہ گرفتاریوں کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، کراچی، راولپنڈی ،لاہور،سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

اس سلسلے میں کراچی میں محفل شاہ خراسان سے نمائش چورنگی تک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ،سنی اتحاد کونسل، شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کی۔ ریلی میں سینکڑوں کارکنان، خواتین اور بچے بھی شریک تھے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال اور ناصر عباس شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کاظمی سمیت دیگر نے خطاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں ملت تشیع نے دیں ۔  ہمیشہ آئین و قانون کو مقدم رکھا اور اپنے عمل و کردار سے یہ ثابت کیا کہ اہل تشیع پاکستان کے ذمہ دار اور محب وطن شہری ہیں لیکن یہود وآل سعود کی ایماء پر ملت تشیع کو حکومت کی طرف سے جس جارحانہ طرز عمل کا سامنا ہے وہ نامناسب اور ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی طے شدہ سازش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مختلف شعبوں کے ماہرین، وکلاء،انجینئرز،ڈاکٹر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد آئے روزدہشت گردی کی نذر ہو رہے ہیں۔ ہم گزشتہ تین دہائیوں سے لاشیں اٹھا تے آئے ہیں لیکن ہمارے قاتل آج تک آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں۔ ان کے خلاف بھرپور عملی اقدامات کرنے کی بجائے وقتی طور پر نمائشی اور کھوکھلے اقدامات کرکے دہشت گردوں کو گرین سگنل دے دیا جاتا ہے۔ جبکہ اس کے برعکس ہمارے ان بے گناہ لوگوں کو اسیر بنایا جا رہا ہے جو ملک دشمن کالعدم جماعتوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔ قانون و انصاف کو آخر کب تک بیرونی ڈکٹیشن کا غلام رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک ہی دن میں دوران مجلس پانچ افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ سندھ حکومت کو بخوبی علم ہے کہ کونسی کالعدم جماعت اس طرح کے واقعات کی ذمہ دار ہے تاہم کسی ذمہ دار کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی جبکہ ہمارے نوجوانوں کو بلاوجہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔ وطن عزیز کی دشمن طاقتیں ارض پاک کے استحکام کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ پاکستان کی سالمیت و بقا کی دشمن قوتوں کو جب تک نکیل نہیں ڈالی جاتی تب تک ملک میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں۔

انہوں نے اپنے مطالبات دھراتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر فوری طور پر عمل درآمد کرایا جائے۔کالعدم جماعتوں کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگا کر ان افراد کو گرفتار کیا جائے جو نام بدل کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو فوری رہا کیا جائے۔ ان شہریوں کے نام شیڈول فور سے فورا نکالے جائیں جو کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔ بزرگ علما اور شیعہ عمائدین کی معطل شدہ شہریت فورا بحال کی جائے۔ جو عناصر ملت تشیع کے خلاف سنگین سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو بلاتاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مقررین نے واضح کیا کہ اگر ملت تشیع کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ اگر نہ تھما تو چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقعہ پر پورے پاکستان کے جلوسوں کو عام شاہراؤں پر روکا جا سکتا ہے۔