امریکہ ایٹمی معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا + تصاویر


روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم ایران کی اس بات سے متفق ہیں کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے کے شرائط کی ابتدا سے تاحال خلاف ورزی ہی کی ہے اور امیدوں کے برخلاف عمل کیا ہے بلکہ ہمارا ماننا ہے کہ امریکہ نے اس معاہدہ کے خلاف عمل کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ ریابکوف نے ایران ایٹمی معاہدے سے متعلق امریکی خلاف ورزیوں کے متعلق گفتگو کی۔

انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کو لکھے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کی اس بات سے متفق ہیں کہ امریکہ نے اس معاہدے کے دستخط ہونے کے بعد تاحال کسی بھی شرط کی پابندی نہیں کی ہے بلکہ امیدوں کے برخلاف اس کی مخالفت میں بہت آگے تک نکل گیا ہے اور یہ وہ باتیں ہیں جنہیں ہم اس معاہدے کی خلاف ورزی اور اس کو کچلنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر میں اقتصادی اور مالی سطح پر امریکہ کی منفی سیاست کے گواہ ہیں۔ امریکی عالمی اقتصادی ماہرین اور ایرانی کمپنیوں کے درمیان تمام معاملات میں رخنہ اندازی کرتے ہیں یا وہ ایران کے ساتھ تجارت کرنے والوں کو اس کے منفی اثرات سے خوفزدہ کراتے ہیں اور یہ سب اس لئے ہے کہ امریکہ بین الاقوامی تجارت اور بینکنگ سسٹم پر قابض ہے اور وقت آنے پر ان افراد کو تنبیہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے تین مرحلوں میں ایرانی کمپنیوں، ایرانی باشندوں اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کی ہیں خاص کر ایران کے میزائل پروگرام میں شامل عناصر بھی ان پابندیوں کی زد میں آگئے ہیں۔