یمن کا محاصرہ بدستور جاری ہے، یو ایس ایڈ
انسانی بنیادوں پر امداد رسانی کرنے والے امریکی ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج یمن کے قحط زدہ عوام تک کسی قسم کی امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہی جس کی وجہ سے اس ملک کی حالت روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے نے روئٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امداد رسانی کرنے والے امریکی ادارے کے سربراہ مارک گرین کا کہنا ہے کہ یمن کی تمام بندگاہیں بدستور سعودی اتحادی افواج کے محاصرے میں ہیں۔
USAID کے سربراہ نے آج منگل کے روز یمن کی تازہ ترین صورتحال اور اس ملک میں قحط کے شکار لاکھوں شہریوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: "یمن کی تمام بندرگاہیں بدستور سعودی اتحادی افواج کے محاصرے میں ہیں، سعودی اتحادی افواج یمن کے قحط زدہ عوام تک کسی قسم کی امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہی جس کی وجہ سے یمن کی حالت روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے۔
امریکی حکومت کے بین الاقوامی امدادی ادارے 'یو ایس ایڈ' کے سربراہ نے سعودی اتحاد سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی بندرگاہوں کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔
انہوں نے حوثیوں سے بھی پر زور اپیل کی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان کرے تاکہ بین الاقوامی امداد رساں گروہوں کو عوام تک خوراک پہنچانے میں آسانی ہو۔
USAID کے سربراہ نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ یمن کے محاصرے میں کسی قسم کی کمی آئی ہے، یمن کے بندرگاہیں اب بھی سعودی اتحاد کے محاصرے میں ہیں، پورے ملک میں خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت ہے، یمن کے اکثر علاقوں میں پینے کا پانی تک نہیں ہے، وہاں کسی بھی وقت انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں یمنی امور پر نظر رکھنے والے رکن جیمی میک نے اعلان کیا تھا کہ یمن بندرگاہوں سے جزوی طور پر محاصرہ ختم کیا گیا ہے لیکن یمن کی صورتحال بدتر ہوگئی ہے لوگ امداد کے محتاج ہیں اور 8 میلین سے زیادہ یمنی شدید قحط کا شکار ہیں۔
یاد رہے کہ آل سعود نے جنگ کے میدان میں حوثیوں کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد اس ملک کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔