امریکی صدر پر جوتا پھینکنے والا صحافی عراقی پارلیمانی انتخابات کا امیدوار


بغداد: امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر جوتاپھینکنے والا صحافی منتظر الزیدی2018 کے عراقی پارلیمنٹ کے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق منتظر الزیدی نے ویڈیو بیان کے ذریعے عراقی عوام کو پیغام دیا کہ ’آپ لوگ مجھے کافی عرصے سے جانتے ہیں، میں مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف کام کروں گا۔

صحافی کا کہنا تھا کہ جوتا پھینکنا – جو کہ عرب ثقافت میں کسی کی توہین کرنے کی علامت سمجھاجاتا ہے – یہ ان کی طرف سے 2003 میں عراق پر حملہ کرنے والے کو الوداع کہنے کا انداز تھا۔

امریکی صدر جارج بش پر جوتا پھینکے جانے کی ویڈیو میں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جوتے مارتے ہوئے صحافی نے امریکی صدر کو للکارتے ہوئے کہا تھا ’تم نے عراقیوں کو قتل کیا ہے‘ پیچھے موجود سیکیورٹی گارڈ نے صحافی کو پکڑ کر زمین پر گرادیا۔

منتظر الزیدی کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے امریکی عوام سے یا متحدہ ہائے امریکا سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، مجھے صرف سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش اور صہیونیوں کے تابہ موجودہ امریکی حکومت  سے دشمنی ہے جس نے میرے ملک پر حملہ کرکے عراقی شہریوں کو قتل عام کیا اور عراق کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا۔

یاد رہے کہ صحافی منتظر الزیدی نے سنہ 2008 میں عراقی وزیر اعظم نوری الماکی کے ساتھ مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کرنے والے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر اپنے دونوں جوتے دے مارے تھے۔

منتظر الزیدی سنہ 2009 میں جیل سے رہا ہونے کے بعد لبنان منتقل ہوگئے تھے، لیکن وہ دو ماہ قبل عراق واپس آئے ہیں تاکہ رواں برس 12 مئی ہونے والے پارلیمانی الیکشن میں حصّہ لیں سکیں۔