انٹرویو | ایران سی پیک میں شامل ہو کر چین کے ساتھ اپنے تجارتی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے


سابق خصوصی سیکرٹری فنانس اور اکنامک ایڈوائزری کونسل حکومت پاکستان کے رکن کا کہنا ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے ساتھ ساتھ بہترین تجارتی تعلقات کا قیام بھی ممکن بنایا جائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ڈاکٹر اشفاق حسن خان سابق خصوصی سیکرٹری فنانس، اکنامک ایڈوائزری کونسل حکومت پاکستان کے رکن اور ڈین نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (این یو ایس ٹی) ہیں۔

تسنیم نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے لئے از حد ضروری ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے ساتھ ساتھ بہترین تجارتی تعلقات کا قیام بھی ممکن بنایا جائے۔ 

انہوں نے اس بات کو سراہا کہ اسلامی جمہوری ایران نے سی پیک منصوبے میں شامل ہونے کا بھرپور اظہار کیا ہے۔ ایران کو گوادر اور چاہہار کے ذریعے اس منصوبے سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چابہار جو سسٹر پورٹ کے طور پر سامنے آرہی ہے، اس کے ذریعے ایران چین کے ساتھ اپنے تجارتی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے۔ صرف بہتر کلومیٹر کے فاصلہ سے سی پیک کے ساتھ منسلک ہو کر ایران اپنے اہم ہدف یعنی ایران چین تجارتی ہدف 600 بلین ڈالر کے حصول ممکن بنا سکتا ہے۔

نئے جنگی طریقے کے حوالے سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ روایتی جنگ قصہ پارینہ بن چکی ہے، اب دنیا میں ہائبریڈ وار فیئر جاری ہے جس کے اہم ہتھیار کے طور پر میڈیا اور پروپیگنڈا سامنے آرہے ہیں۔ دوسرا کسی بھی ملک کے ساتھ جنگ کے لئے اس کی معیشت کو بھی کمزور کیا جارہا ہے۔