جنرل وحیدی: امریکہ و شمالی کوریا کے تعلقات کا مثبت مستقبل نہیں ہوگا/ اسرائیل پر اپنی سلامتی کا خوف سوار ہی رہیگا


ایرانی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ کا اس بیان کیساتھ کہ امریکہ تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا مظہر ہے، کہا کہ واشنگٹن اور پیونگ یانگ کے تعلقات کا مستقبل ہرگز مثبت نہیں ہوسکتا جبکہ دوسری جانب اسرائیل کے اعصاب پر بھی ہمیشہ کی طرح سلامتی کا خوف سوار ہی رہیگا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ کا خطے کی صورتحال بالخصوص صہیونیوں کی جانب سے حالیہ اقدامات کے بارے میں کہنا تھا کہ شام کی جنگ میں بدترین شکست امریکہ، مغربی ممالک اور اسرائیل سمیت بعض امریکہ نواز عرب ممالک کے ردعمل کا شاخسانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ محاذ جو کہ شام کے نظام کو نیست و نابود کرنے پر تلا ہوا تھا، ناکام ہوگیا اور آج اسرائیل کے اعصاب پر اپنی سلامتی کا خوف سوار ہوگیا ہے۔ یہ ایک فطرتی عمل ہے کیونکہ ایک غاصب ریاست کبھی بھی اپنے آپ کو پر امن نہیں سمجھ سکتا۔

 جنرل وحیدی نے اس بیان کیساتھ کہ شامی حکومت تمام تر مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئی ہے، وضاحت کی کہ آج صہیونیوں کیلئے گوناگوں مسائل کا سامنا ہے اور ان کے حالیہ اقدامات کو کسی شکست کے ردعمل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ایرانی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ نے امریکہ اور شمالی کوریا کے روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا مظہر ہے۔ یہ امر کہ شمالی کوریا  نے امریکہ کیساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کا فیصلہ کس وجہ سے کیا تو یہ ان کی اپنی پالیسی ہے تاہم ہم اتنا کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ کیساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ ایسی عہد شکن حکومت سے مثبت نتائج کی توقع نہیں رکھی جاسکتی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ امریکہ حتی اپنے اتحادی یورپی ممالک کیساتھ بھی مخلص نہیں ہے اور ان کو ایسے اتحادیوں میں تبدیل کردیا ہے جس کی واشنگٹن کے نزدیک کوئی قیمت ہی نہیں ہے اور آج ہم برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے اقدامات کا بخوبی مشاہدہ کرسکتے ہیں اور اس کا مطلب صرف یہی ہوسکتا ہے کہ امریکہ اپنے مفادات کے علاوہ کسی بھی چیز کو اہمیت ہی نہیں دیتا۔