بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال کو وزیراعلیٰ جبکہ عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر نامزد کر دیا


بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال کو وزیراعلیٰ بلوچستان اور عبدالقدوس بزنجو کو صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے نامزد کر دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے جنرل سیکریٹری منظور کاکڑ کا کہنا تھا کہ بی اے پی نے جام کمال خان کو وزیراعلیٰ بلوچستان اور میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

منظور کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے بلوچستان کے عوام کے لیے فیصلے کیے ہیں اور پارٹی کے تمام فیصلے جمہوری انداز سے ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جان محمد جمالی بھی اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے امیدوار تھے تاہم انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔

سیکریٹری جنرل بی اے پی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے دیگر جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے نامزد امیدوار جام کمال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم صوبے میں اکثریت حاصل کر چکے ہیں لیکن اکثریت کے باوجود دیگر جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

جام کمال نے کہا بلوچستان نیشنل پارٹی اور اور جے یو آئی ف کو بھی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔نامزد وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وفاق سے صوبے کا جائز حق ضرور لیں گے اور جو لوگ ملک کے آئین کو تسلیم کریں گے ان سے بات چیت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ناراض بلوچ وہ ہیں جن کے پاس پانی اور تعلیم نہیں ہے، جو لوگ ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ان سے بات نہیں ہو سکتی۔

جام کمال نے کہا کہ ہم گڈ گورننس کے ذریعے صوبے میں بہتری لائیں گے اور موجودہ بجٹ میں ہی صوبے کو بہتر کریں گے۔

خیال رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں بلوچستان عوامی پارٹی سب سے زیادہ 15 نشستیں حاصل کر کے بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی جب کہ متحدہ مجسل عمل 9 امیدواروں کے ساتھ دوسرے اور بی این پی 6 اراکین کے ساتھ صوبے میں تیسرے نمبر پر ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے بھی بلوچستان اسمبلی کی 4 نشستیں جیتی ہیں اور پی ٹی آئی نے صوبے میں بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔