روالپنڈی میں مقیم غیر قانونی افغانیوں کی بھرمار


جڑواں شہر راولپنڈی کے مصروف علاقے پیرودھائی مین لاری اڈہ، ٹیوٹا سٹینڈ کے اردگرد غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کی بھرمار نے مقامی شہریوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے مختلف شہروں میں لاکھوں افغان باشندے غیرقانوںی طور پر مقیم ہیں اورپاکستانی شہریوں کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک بھی کرتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق افغانی لڑائی جھگڑا، گالم گلوچ، فساد کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں، جن میں اکثریت دونمبر شناختی کارڈ رکھنے والے کابلیوں کی ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق سابقہ وزیر داخلہ کے دور میں ووٹ کی خاطر افغانیوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کئے گئے جس کے بعد ہزاروں افغانوں کے پاس جعلی شناختی کارڈ ہیں،جہاں کہیں کوئی پاکستانی دکان کرائے پر لے کر کاروبار کرنا چاہتا ہو یہ افغانی کہیں زیادہ ایڈوانس دے کر دکان الاٹ کر الیتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے کاروبار بند ہو چکے ہیں،اس قسم کے غیر قانونی غیرملکیوں نے کئی سرکاری دکانیں الاٹ کراکر دوسرے لوگوں کو غیرقانونی طور پر کرائے پر دی ہوئی ہیں۔
شہریوں نے حکومت،انتظامیہ اور پاک فوج سے مطالبہ کیا ہےکہ پیرودھائی کے علاقوں بالخصوص مین لاری اڈہ،ٹیوٹا سٹینڈ میں ہر دکان، ہرمکان کا سرچ آپریشن کر کے غیر قانونی افغانیوں کو گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں لاکھوں افغان شہریوں سمیت مختلف ممالک کے لاکھوں تارکین وطن مقیم ہیں جس کی وجہ سے ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی شہری عرب ممالک سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں روزگار کی تلاش میں موت کے آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
سعودی عرب سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستانیوں کے ساتھ جو سلوک کیا جاتاہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ملک سے غیر ملکیوں کے انخلاء کو یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستانی شہریوں کو اپنے ملک میں ہی روزگار کے مواقع مہیا ہوسکیں۔