پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، وزیراعظم کی قوم کو خوشخبری


وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کہا پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا  اور کہا کہ پاکستان کودرختوں کی بہت ضرورت ہے، پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں گے کہ یقین ہی نہیں آئے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے جھاڑو لگاوصفائی مہم کابھی آغاز کیا، اس موقع پر وزیراعظم کیساتھ اسکول کےبچوں کی بڑی تعدادموجود ہے اور صفائی کرنےمیں مصروف ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پودا لگانے کے بعد طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا سب بچوں کو معلوم ہے ناں درختوں کی پاکستان کوکتنی ضرورت ہے، گلوبل وارمنگ سےمتاثرممالک میں پاکستان کاساتواں نمبر ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ درخت بڑھنےسےزیرزمین پانی کی سطح بڑھےگی، دنیا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، درخت لگانا ضروری ہے، پاکستان کودرختوں کی بہت ضرورت ہے، درخت لگائیں تاکہ پاکستان کو سرسبزو شاداب بنایا جاسکے۔

وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈگرین پاکستان مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کلین اینڈگرین پاکستان مہم کےآغاز پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، شوکت خانم اسپتال سے متعلق ایک کہانی بتانا چاہتا ہوں، شوکت خانم اسپتال کیلئے ہم نے بہت پیشہ جمع کرنا تھا تو چندہ جمع کرنے میں مشکل ہوئی، کسی نے مشورہ دیااسپتال سے متعلق اسکول کے بچوں کے پاس جاؤں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس مہم کے دوران پورے ملک کے اسکولوں میں گیا اور بچوں کو کہا ہمیں اسپتال کیلئے پیسوں کی ضرورت ہے، بچوں کو موبلائز کیا اورطلبہ کا نام عمران خان ٹائیگرز رکھا،اسکول کے بچوں نے گاؤں دیہات میں جاکر لوگوں کو اسپتال کیلئے تیار کیا، شوکت خانم اسپتال کے لیے بچوں نے زبردست مہم چلائی، بچوں کی وجہ سے لوگوں کو پتہ چلاکینسر اسپتال کی اہمیت کیا تھی، آج بھی مجھے ان بچوں کے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا آلودگی سے انسان کی زندگی کے تقریباً11سال کم ہوتے ہیں،کے پی میں ایک ارب درخت اگائے، پاکستان میں 10ارب درخت اگائیں گے، پاکستان کو کلین اور گرین کرنے کیلئے دوبارہ بچوں کی ضرورت ہے، بچوں کو دوبارہ کلین اینڈ گرین پاکستان کیلئے مہم چلانا ہوگی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یورپ کوجاکردیکھیں کتناصاف ہےوہاں ماحول میں آلودگی نہیں، پاکستان گلوبل وارمنگ سےمتاثرہ7ویں نمبرپرملک ہے، آج سےہم کلین اینڈگرین پاکستان مہم شروع کررہےہیں، ہم پورے پاکستان میں درخت اگائیں گے۔

عمران خان نے کہا ہمارا ٹارگٹ ہے پاکستان بھر میں10ارب درخت اگائیں گے، ہم اپنے گھر کو صاف رکھتے ہیں اور کچرا گھر سے باہر پھینک دیتے ہیں، لوگوں کو معلوم ہی نہیں وہ یہ کچرا باہر پھینک کر کتنا نقصان کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں گے کہ یقین ہی نہیں آئے گا، پاکستان ایسا کلین اورگرین ہوگا کہ لوگ مثالیں دیں گے۔

ہم نےاس مائنڈ سیٹ سےنکلناہےکہ پاکستان ایسا تھا ایساہی رہےگا، اسکول کے بچوں کو ایک مرتبہ پھر میرے لیے کامیاب مہم چلانی ہے، پاکستان کو خوبصورت ملک بنائیں گے۔

یاد رہے 8 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کاافتتاح کیا اور کہا تھا کہ یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بنا سکتی سب کو کردار ادا کرنا ہے، پاکستان قدرت کا تحفہ ہے، بدقسمتی سے ہم نے اس کی خوبصورتی پرتوجہ نہیں دی۔

کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نےفیصلہ کیا ہے کہ صاف اورسبز پاکستان مہم میں سب کوشامل کرناہے، یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کوکرداراداکرناہے، مہم میں بچے،بوڑھےسب کوشامل ہوناہے، سب مل کرکچھ تبدیل کرسکتے ہیں اورگندگی کا خاتمہ بھی ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ دریاؤں کی صفائی، شفاف ہوا ہم بھی حاصل کرسکتے ہیں، ہم سب مل کر ملک بھر میں پانی کے مسائل کوحل کرسکتے ہیں، مہم کے ذریعے کچرے سے بجلی بھی بنا سکتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز ملک بھر میں مہم کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں، ہفتے کے روز موومنٹ کا آغاز کریں گے، پورا ملک شرکت کرے گا، لوگ جب صفائی دیکھیں گے اس مہم میں ان کی شرکت بڑھے گی۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ہماراٹارگٹ ہے5سال میں ملک بھر میں10ارب درخت لگائیں، شہروں میں درختوں لگانے سے آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی، ، ہم نےدریاؤں کو بھی صاف کرنا ہے، مانیٹرنگ کا سسٹم بنائیں گے، یہ مہم ہمارے مستقبل کے لیے ہے اس میں سب نےشرکت کرنی ہے، آبادی کے تناظرمیں بھی ہمارے ملک میں صفائی ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کی ہدایت پر ملک بھر میں ’پلانٹ فار پاکستان‘ کے نام سے ایک روزہ شجرکاری مہم کا چلائی گئی تھی، جس کے تحت ملک بھر میں 15 لاکھ پودے لگائے گئے تھے۔