40فیصد پانی کی کمی سے گندم کی فصل کو خطرہ


ملک کے 90 فیصد پانی کے ذخائر استعمال کرنے والے زراعت کے شعبے کو ربیع کے موسم میں 40 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے گندم کی فصل خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ پانی کو ذخیرہ نہ کرنے اور دستیاب پانی کے موثر استعمال نہ کرنے پر یہ معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرجائے گا کیونکہ پاکستان 2025 تک پانی کی قلت کا شکار ملک بن رہا ہے۔

پنجاب کے سیکریٹری زراعت واصف خورشید کا کہنا تھا کہ محکمہ، پانی کی نالیوں کو بہتر بنانے، پانی کے کینال سے فصلوں تک بہاؤ کے دوران اس کے ضیاع کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر نکاسی آب کے نظام کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔

بہتر نکاسی آب کے نظام کے لیے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 60 فیصد سبسڈی کی پیشکش کی ہے تاہم زیادہ پانی استعمال کرنے والی فصلوں کو خشک سالی برداشت کرنے والی فصلوں سے تبدیل کرنے کا کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا گیا۔

دیپالپور میں فصلوں کے دورے سے زاہد سلیم کے بیان کی تصدیق ہوتی ہے جہاں آلو کی فصل کو آدھا پانی فراہم کرنے کے باوجود 20 فیصد زیادہ آلو پیدا کیے جارہے ہیں۔

اس منصوبے کے شراکت دار کسان عاصم ڈوگر کا کہنا تھا کہ ’ہم فصلوں کو ہر 8ویں دن پانی دیا کرتے تھے پر مستحکم فارمنگ منصوبے کی وجہ سے ہم نے جدید ٹیکنالوجی اپنائی اور زمین کی نمی کو دیکھتے ہوئے فصلوں کو پانی 8ویں دن کے بجائے 18ویں دن پر دیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس منصوبے سے ہم نہ صرف پانی بچا سکے بلکہ ہماری نکاسی آب کی قیمت بھی کم ہوئی‘۔

زاہد سلیم کا کہنا تھا کہ وہ بہتر کھاد کے استعمال پر بھی تجاویز کے ساتھ ساتھ بہتر زرعی طریقوں کو اپنانے کے خواہش مند افراد کو تربیت بھی دے رہے ہیں اور اب تک 600 ایکڑ زمین پر اس منصوبے کے تحت کام کا آغاز ہوچکا ہے۔