سعودی عرب میں سرعام 37 افراد کے سر قلم کردیئے گئے


آل سعود کی عدالت نے دہشت گردی کے الزام میں 37 شہریوں کے سرقلم کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سرعام عمل کیا گیا

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے مختلف شہروں خاص کر مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور صوبہ قاسم میں آل سعود کی نام نہاد عدالت کے حکم پر 37 شہریوں کے سرقلم کردیئے گئے۔

سعودی شاہی عدالت  کا دعویٰ ہے کہ  ان افراد کو حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا معاونت کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

ان افراد پر حکومت مخالف سرگرمیوں کے علاوہ دہشت گردی کے الزامات بھی تھے۔

 سعودی نام نہاد عدالت کا کہنا ہے کہ ان افراد پرسلطنت کے خلاف سازش، فرقہ واریت کو فروغ دینے، دشمن ممالک کے آلہ کار بننے اور ریاست کی سلامتی کے منافی اقدامات کے الزامات بھی تھے۔

واضح رہے کہ  تاہم افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

دوسری طرف سوشل میڈیا میں فعال سعودی شہریوں کا کہنا ہے کہ سرقلم کئے گئے شہریوں میں سے 32 کا تعلق شیعہ علاقے قطیف اور رجال الدین سے تھا۔

سعودی حکام کے ہاتھوں شہید ہونے والوں میں الشرقیہ کے  دینی طلاب بھی شامل ہیں۔