پاک ایران گیس منصوبے پر پیشرفت نہ ہونےکی وجہ امریکی پابندیاں ہیں، عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہورہی ہے، منصوبے پر پیش رفت نہ ہونے کی وجہ امریکا کی عائد کردہ پابندیاں ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان غیررسمی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں میں ملاقات شنگھائی تنظیم اجلاس کے سائیڈ لائن پر ہوئی، دونوں رہنماؤں کی ون آن ون ملاقات کل ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور کچھ دیر کے لیے بات چیت کی گئی۔
اس سے قبل وزیراعظم نے روسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان تعاون بڑھا ہے، روس کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں روس کا دورہ کرنا پسند کروں گا، زندگی میں ایک بار روس کا دورہ کیا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کا امکان ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دورہ چین میں صدر پیوٹن سے ملاقات ہوچکی ہے، روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات خوش آئند ہیں۔
صحافی کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ روس سے اسلحے کی خریداری کا فی الحال ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے، اسلحے پر خرچ ہونے والی رقم انسانی ترقی کے لیے استعمال کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب 60 کی دہائی جیسے حالات نہیں رہے، پاکستان، بھارت دونوں امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، اب سرد جنگ جیسی صورت حال کا سامنا نہیں ہے۔
ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ فی الحال، منصوبے پر کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہورہی ہے، منصوبے پر پیش رفت نہ ہونے کی وجہ امریکا کی عائد کردہ پابندیاں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ویزہ اصلاحات کا نظام بہتر بنادیا ہے، اب لوگ آسانی سے پاکستان آکر ایئرپورٹ پر ویزہ حاصل کرسکتے ہیں، 70 ممالک کو ایئرپورٹ پر ویزے کی سہولت دے رہے ہیں، ماضی میں کسی ملک کے ساتھ ایسا معاہدہ نہیں تھا۔