لال مسجد کے خطیب کو ہٹادیا گیا


لال مسجد کے خطیب مولوی عبدالعزیز کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کیپیٹل ایڈمنسٹریشن نے لال مسجد کے خطیب کو ہٹاتے ہوئے سابق خطیب مولوی عبدالعزیز کے مسجد میں داخلے پر بھی 3 ماہ کی پابندی لگا دی۔
یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقت، آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے مفتی رئیس ایوبی اور گلگت بلتستان سے قاضی نثار سمیت کئی دیگر افراد کے درمیان ملاقات کے بعد کیا گیا۔
خیال رہے کہ مدرسے کے لیے الاٹ کیے گئے پلاٹ کی منسوخی کے بعد مولوی عبدالعزیز کی اہلیہ ام حسام 80 طلبا سمیت جامعہ حفصہ کی سابق انتظامیہ لال مسجد آئی تھی۔
یاد رہے کہ عبدالعزیز 1998 سے 2004 تک لال مسجد کے خطیب رہے تھے اور انہیں 2007 میں لال مسجد آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
بعد ازاں عارضی بنیاد پر عبدالغفار نامی شخص کو خطیب اور عامر صدیقی کو نائب خطیب مقرر کیا گیا تھا، تاہم 2009 میں عبدالعزیز کی رہائی کے بعد عبدالغفار نے مسجد چھوڑ دی تھی، جس کے بعد 2014 تک اس وقت عبدالعزیز نے لال مسجد میں نماز کی امامت کی تھی جب تک ان پر پابندی نہیں لگی تھی۔
اس کے بعد عامر صدیقی نماز پڑھانے لگے تھے اور 3 ماہ قبل انہیں مسجد کا خطیب بنایا گیا تھا۔