شمالی افغانستان کے علاقے ''قوش تپہ'' پر طالبان کا قبضہ


افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے مسلح افراد نے صوبہ جوزجان کے علاقے قوش تپہ پر قبضہ کرلیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ جوزجان کے شہر ''قوش تپہ'' مکمل طور پر طالبان کے قبضے میں آگیاہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ طالبان اور افغان فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں 10 فوجی اہلکار ہلاک اور 25 زٖخمی ہوگئے ہیں جبکہ 78 افغان فوجیوں کو طالبان نے حراست میں لیا ہے۔
دوسری طرف جوزجان صوبائی کونسل کے رہنما «محمد شریف» کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعدد کافی زیادہ ہے طالبان نے 150 اہلکاروں کو اغوا کرلیا ہے جبکہ 50 سے زائد افغان فورسز کے جوان مارے گئے ہیں۔
آریانیوز نے خبر دی ہے کہ جوزجان صوبے کے پولیس کمانڈر نے کہا ہے کہ قوش تپہ کا مرکز سے رابطہ مکمل طور پر کٹ گیاہے۔ اس معلوم ہوتا ہے کہ علاقے پر طالبان کا قبضہ ہوگیاہے۔
واضح رہے کہ قوش تپہ نامی علاقے پر اس سے قبل داعش نے قبضہ کرلیا تھا۔