سابق حکمرانوں کے اربوں کے غیر ملکی دورے، کروڑوں کی ٹپس / ایک ایک پیسے کا حساب ہوگا، عمران خان


وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پرتعیش دورے کرتے رہے لیکن ان سے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔

خبررساں ادارے تسنیم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہنا ہے کہ سابق حکمرانوں سے غیر ملکی دوروں کا مکمل حساب لیا جائے گا۔

کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں غیر ملکی دوروں پر ایک ارب 84 کروڑ روپے سے زائد جب کہ سابق صدر آصف زرداری کے غیرملکی دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

انہوں نے سابق صدر کے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری نے دورہ صدارت میں 134 غیر ملکی دورے کیے اور مجموعی طور پر 257 دن ملک سے باہر رہے، اپنے ساتھ 3 ہزار سے زائد لوگوں کو باہر لے کرگئے۔

ان کا کہنا ہے کہ زرداری کے بطور صدر غیر ملکی دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ آصف زرداری نے ساڑھے چار کروڑ روپے کے تحائف لوگوں کو دیئے اور 2 کروڑ روپے ٹپس کے طور پر دیئے جب کہ 55 کروڑ روپے ان کے ہوٹل میں قیام پر خرچ ہوئے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے صرف دبئی کے 51 دورے تھے جن پر 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ ان میں سے 48 دورے ذاتی نوعیت کے تھے جب کہ لندن کے 17 دوروں پر 32 کروڑ روپے خرچ کیے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے غیرملکی دوروں کے حوالے وفاقی وزیر نے بتایا کہ نواز شریف 4 سال میں 262 دن بیرون ملک دوروں پر رہے جس پر ایک ارب 84 کروڑ روپے خرچ کیے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے 3 کروڑ روپے کی ٹپس دیں اور 6 کروڑ روپے کے تحائف دیئے، نواز شریف نے لندن کے دوروں پر 22 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے، ان میں سے لندن کے 20 دورے ذاتی تھے جن پر سرکاری خرچ ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف سعودی عرب 12 مرتبہ گئے اور 24 کروڑ روپے خرچ کیے اور ان کے اخراجات میں پی آئی اے کا جہاز استعمال کرنے کا نقصان شامل نہیں ہے۔ نوازشریف کے پی آئی اے کا جہاز لے جانے سے تقریباً 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو دی گئیاس بریفنگ پر وزیراعظم عمران خان نے سوال اٹھایا کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پرتعیش دورے کرتے رہے لیکن ملک اور قوم کو ان غیرملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا؟ کا کہنا تھا کہ سابق ادوار میں خرچ ہوئے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان پہلے بھی قومی خزانے سے لوٹی ہوئی رقم واپس لانے کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ چاہے جس مرضی بادشاہ کو لے آو، نہ این آر او ملے گا اور نہ ہی کسی کو کوئی رعایت دی جائے گی۔ قومی خزانے سے لوٹی ہوئی رقم ہر حال میں واپس کرنی ہوگی۔