سعودی عرب: 41 سیکٹر کی نوکریاں صرف سعودی شہریوں کے لئے مخصوص


سعودی وزیر محنت و سماجی ترقی احمد بن سلیمان الرجحی کی طرف سے حکم جاری کیا گیا ہے کہ مدینہ منورہ میں 41قسم کی نوکریوں پر صرف سعودی مرد و خواتین کو رکھا جائے گا۔

خبررساں ادارے تسنیمم کے مطابق سعودی عرب میں بےروزگاری کی وجہ سے غیر ملکیوں کو نوکریوں سے برطرف کرنے کا سلسلہ 2 سال سے جاری ہے۔

اس حوالے سے تارکین وطن کے لیے ایک اور بری خبر آ گئی ہے کہ مزید 41قسم کی نوکریاں صرف سعودی باشندوں کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی وزیر محنت و سماجی ترقی احمد بن سلیمان الرجحی کی طرف سے حکم جاری کیا گیا ہے کہ مدینہ منورہ میں 41قسم کی نوکریوں پر صرف سعودی مردوخواتین کو رکھا جائے گا۔

ان میں کلوزڈ مارکیٹس، کمرشل سنٹرز، مالز، این جی اوز، ہاسپٹلٹی اور ٹورازم کے شعبوں کی نوکریاں شامل ہیں۔

وزارت محنت کی طرف سے جاری بیان میں ان نوکریوں کی مزید تفصیل بتائی گئی ہے کہ ”لائٹ وہیکل ڈرائیور، آرڈر ٹیکر، سیفٹی اینڈ سکیورٹی آفیسر، ایڈمنسٹریٹو کلرک، سیکرٹری، جنرل سروسز سپروائزر، روم سروس سپروائزر، مینٹی نینس سپروائزر، سیلزاینڈ مارکیٹنگ سپروائزر، ٹورازم پروگرامز سپروائزر، فرنٹ آفس سپروائزر، سپروائزر آف ٹیلی فون آپریٹرز و دیگر نوکریوں پر اب غیرملکی کام نہیں کر سکیں گے۔

یاد رہے اسی ماہ سعودی عرب میں نجی کمپنیوں اور اداروں سے10 لاکھ غیر مْلکی ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا ہے یا بعض ایسے واقعات بھی سامنے آئے ہیں کہ وہ خود ہی ملازمتوں سے استعفیٰ دے کر وطن واپس جا چکے ہیں۔

ایک سعودی وزیر کے مطابق 2020 تک ملک میں تمام غیر ملکی ملازمین کو فارغ کر دیا جائے گا تاکہ سعودی باشندوں کو نوکریاں دے کر ملک میں شرح بےروزگاری کو کم کیا جا سکے۔