کرگل میں علامہ شیخ زکزکی کی حمایت میں مظاہرے / فوری رہائی کا مطالبہ


مقبوضہ کشمیر کے علاقے کرگل میں انجمن جمعیت العلما اثنا عشریہ کے زیراہتمام علامہ شیخ زکزکی کی حمایت میں مظاہرے کئے گئے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، انجمن جمعیت العلما اثنا عشریہ کرگل کی اپیل پر نماز جمعہ کے بعد، نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے بانی علامہ زکزکی کی حالت نازک ہونے کے باوجود انہیں جیل سے رہا نہ کئے جانے کے خلاف مرکزی نماز جمعہ کے بعد حوزہ علمیہ اثنا عشریہ سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
احتجاجی ریلی مرکزی امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسین مفید کی قیادت میں برآمد ہوئی جو مرکزی بازار سے ہوتے ہوئے جامعہ مسجد امام علی (ع) سے واپس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی حوزہ علمیہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی.
مظاہرین ابراہیم زکزاکی کی حق اور نائجیریائی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کر رہے تھے.مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجت الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی نے شیخ زکزاکی اور انکے اہلیہ پر کی جاری نائجیریائی حکومت کی ظلم و بربریت اور نائجیریا کے مومنین کا آئے روز قتل عام کا سخت اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت ہندوستان سے اپیل کی کہ حکومت ہندوستان اپنے وسائل کو بروے کار لا کر ہندوستان میں نائجیریا کے سفیر پر دباؤ ڈالیں اور شیخ ابراہیم زکزاکی کی رہائی کو یقینی بنائیں تاکہ وہ ہندوستان تشریف لا کر اپنا علاج معالجہ کر سکے اور جلد صحت یاب ہو کر دین محمدی اور مکتب اہلبیت کی خدمت کر سکے.
اس دوران مظاہرین میں ایڈوکیٹ شاہنواز علی اور نوجوان سماجی رہنما سجاد کرگلی نے بھی خطاب کیا اور شیخ زکزاکی کی بلا جواز گرفتاری کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ۔
مقررین نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا کہ شیخ زکزکی کی رہائی کے لئے نائیجیرین حکومت پر دباؤ ڈالا جائے ۔ مظاہرین نے ایسے بینر اٹھارکھے تھے جن پر شیخ زکزکی کی رہائی کے حق میں نعرے درج تھے۔
واضح رہے کہ علامہ زکزکی کی آزادی کے لئے گزشتہ کئی دنوں سے نائیجیریا کے مختلف شہروں میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو شہر زاریا کے حسینیہ پر حملہ کرکے درجنوں عزاداروں کو شہید اور علامہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے جیل میں بند کردیا ہے۔
دسمبر دو ہزار سولہ میں نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے علامہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو جیل سے رہا کرنے کا حکم صادر کیا تھا لیکن فوج نے اس حکم پر عمل نہیں کیا اور علامہ زکزکی کو بدستور میں جیل میں بند رکھا ہے ۔
علامہ زکزکی کے گھر والوں نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ جیل میں ان کی جسمانی حالت نازک ہے اور انہیں فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہے۔