افغانستان: طالبان کا قندوز پر حملہ؛ کئی عمارتوں پر قبضہ


افغان طالبان نے شمالی افغانستان کے شہر قندوز پر رات گئے کئی اطراف سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 8 افغان فوجی جاں بحق ہوگئے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق افغان طالبان نے شمالی افغانستان کے شہر قندوز پر رات گئے ہلہ بول دیا جس کے نتیجے میں 8 افغان فوجی جاں بحق ہو گئے جبکہ طالبان نے کئی عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کی معاونت افغان فضائیہ بھی کررہی ہے۔

اِدھر افغان سیکیورٹی فورسز نے قندوز میں فضائی اور زمینی آپریشن کے دوران 35 طالبان جنگجو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ افغان میڈیا کے مطابق جھڑپوں میں طالبان نے 8 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ہے، حملے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز طالبان کے اس حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اسٹریٹجک سنگم ہے جس کے ذریعے شمالی افغانستان کے بیشتر حصے اور دارالحکومت کابل تک آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان نے سویلین آبادی میں گھس کر حملے کی پوزیشن اختیار کی ہوئی ہے۔

اسی طرح صوبائی پولیس چیف کے ترجمان سید سرور حسینی نے طالبان کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں بجلی اور ٹیلیفون رابطے بالکل منقطع ہیں اور شہری محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

دوسری جانب افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں سیکیورٹی فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے جبکہ صوبائی ڈائریکٹوریٹ اور فوجی مراکز کا کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے۔ تاہم افغان حکام کا کہنا ہے کہ شہر کا کنٹرول اب بھی حکومت کے پاس ہی ہے۔

خیال رہے کہ افغان طالبان کی جانب سے اس اہم شہر پر پہلے بھی کئی بار حملے کیے گئے ہیں۔ 2015 میں طالبان نے قندوز پر 2 بار حملہ کیا تھا اور ستمبر 2015 میں طالبان نے دو ہفتوں کیلئے شہر کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔