قندوز کے بعد پُلِ خُمری، طالبان کا ایک اور افغانی شہر پر دھاوا
طالبان نے صرف چوبیس گھنٹے میں قندوز کے بعد افغانستان کے ایک اور شہر پُلِ خُمری پر بڑا حملہ کر دیا ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق گزشتہ روز قندوز پر تین اطراف سے حملہ کرنے کے بعد طالبان نے افغان صوبے بغلان کے ایک اور شہر پُلِ خُمری پر حملہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پُلِ خُمری میں افغان فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
تاحال پل خمری میں حملوں کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے ہیں جبکہ افغان حکام نے طالبان کا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
صوبائی کونسل کے چیف صفدر محسنی نے پل خمری کے مضافات میں طالبان سے جھڑپوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں جس کے باعث شہری پریشان اور خوفزدہ ہیں، پل خمری شہر مکمل طور پر بند ہے۔
خیال رہے کہ پل خمری شہر کی آبادی 2 لاکھ 21 ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل ہے جو کہ افغان دارالحکومت کابل سے صرف 230 کلومیٹر دور ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے قندوز شہر پر تین جانب سے حملہ کیا تھا جس میں 20 افغان فوجی اور 56 حملہ آور ہلاک ہوئے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹے بعد قندوز کو حملہ آوروں سے آزاد کروا دیا گیا ہے۔
طالبان کی جانب سے افغانستان کے شہروں پر حملے ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے والے ہیں۔ مبصرین نے طالبان کی طرف سے ان حملوں کو امریکا کے ساتھ مذاکرات میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کے کنٹرول میں اس وقت افغانستان کا نصف کے قریب علاقہ ہے اور سال 2001ء کے بعد سے وہ وہاں مضبوط ترین پوزیشن میں ہیں۔