انڈونیشیا میں نسلی فسادات بےقابو، 26 افراد جاں بحق 65 زخمی


انڈونیشیا میں پھوٹنے والے نسلی فسادات کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 65 زخمی ہو گئے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق انڈونیشیا میں نسلی فسادات کی وجہ سے پرتشدد واقعات میں 20 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق استاد کے نسل پرستانہ جملے بولنے پر مشتعل طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے شہر میں توڑ پھوڑ کی، عمارتوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ طلباء اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ کی، ہنگامہ آرائی میں ملوث 300 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کے بعد احتجاج کا سلسلہ وسیع ہوگیا اور مظاہرین نے کئی سرکاری عمارتوں کو نذرآتش کردیا جس کے نتیجے میں کم ازکم 26 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 22 افراد وامیرا شہر میں جاں بحق ہوئے جہاں سیکڑوں مظاہرین نے احتجاج کے دوران کئی سرکاری عمارتوں اور دفاتر کو آگ لگادی گئی۔

پاپوا کے فوجی ترجمان ایکو دریانتو کا کہنا تھا کہ 'اکثر افراد آگ لگنے سے متاثر ہوئے اور جھلس کر جاں بحق ہوگئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ تاحال کئی افراد آگ لگی ہوئی عمارتوں میں پھنسے ہوئے ہیں'۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فسادات استاد کے نسل پرستانہ جملے بولنے پر شروع ہوئے البتہ مقامی پولیس نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض ایک بہانہ ہے۔