جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کسی کے مفاد میں نہیں، صدر روحانی


اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ سب کومعلوم ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے حتی امریکا اور اس کے اتحادیوں کو بھی اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنی استقامت کے ذریعےدشمنوں کی پابندیوں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے ہتھکنڈوں کو مواقع میں تبدیل کردیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جو کوالالامپور کے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کے لئے ملیشیا کے دورے پر ہیں بدھ کو ملیشیا میں مقیم ایرانیوں کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ایرانی عوام نے امریکا کی ظالمانہ اور غیر منصفانہ پابندیوں کے مقابلے میں جن میں اشیائے خوراک اور دوائیں بھی شامل ہیں استقامت و پامردی کا مظاہرہ کیا ہے۔

صدرحسن روحانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکا اور صیہونی حکومت نے ایران پرپابندیاں عائد اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال کر اسلامی جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی کہا کہ اقتصادی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور دفاعی میدانوں میں اغیار کے دباؤ کے مقابلے میں ایران کی استقامت پہلے سے کہیں زیادہ ہوگئی ہے۔

 انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ پابندیوں کا راستہ سب کی شکست کا راستہ ہے اور یہ سلسلہ زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا کہا کہ یہ سب کومعلوم ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے حتی امریکا اور اس کے اتحادیوں کو بھی اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا کو بہرحال مجبور ہو کر ایک دن اپنا یہ راستہ ترک کرنا ہوگا اور ایران بھی اپنی استقامت و پامردی کے ذریعے امریکیوں کواپنےراستے سے واپس لوٹنے پر مجبور کرے گا۔

صدر حسن روحانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران کے عوام نے ہمیشہ انتہا پسندی اوردہشت گردی کی مخالفت کی ہے کہا کہ ایران کا پیغام سبھی ملکوں خاص طورپر اسلامی ملکوں کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار کرنا ہے۔