امریکی بلاک کے رکن ممالک ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تعین کریں گے!، علامہ محمد امین شہیدی


امت واحدہ کے سربراہ علامہ محمدامین شہیدی نے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے امریکا سمیت سعودیوں کی مزید خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  سربراہ اُمت واحدہ پاکستان علامہ محمد امین شہیدی نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ سعودی عرب کے دورے اور ملائیشیا میں ہونے والی کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے: ’’عمران خان نے پاکستان کے عظیم قومی مفاد میں کوالالمپور کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر کے امریکا سمیت سعودیوں کی مزید خوشنودی حاصل کر لی۔

 اب انتظار فرمائیے اور دیکھئے کہ سعودیوں اور اماراتیوں سے پاکستان کو مزید کیا کیا مراعات حاصل ہوتی ہیں۔" علامہ امین شہیدی نے مزیدکہا: ’’کوالالمپور کانفرنس میں شرکت سے یو اے ای،  سعودی عرب اور عمران خان کے واضح انکار اور دنیا کے اہم مسلم ممالک کے سربراہان کی اجلاس میں شرکت نےثابت کردیا کہ امریکی بلاک کے ان دو عرب ممالک کی خارجہ پالیسی ہی پاکستان پر حکومت کرے گی اور ہم امریکی غلاموں کی غلامی میں ہی چلیں گے،  چاہے باقی سب مسلمان ممالک ناراض ہو جائیں۔

انھوں نے مزید کہا پاکستان ان دو ممالک کا مقروض ھے اور ھماری آزادی ان دونوں ممالک کے پاس گروی رکھی جاچکی ہے

یہی وجہ ہے کہ عمران خان کی جانب سے انہی کے ماضی کے ممدوح مہاتیر محمد کی امہ کانفرنس میں عدم شرکت، سعودیوں اور اماراتیوں کے ہاتھ مکمل بیعت اور اپنی مکمل وفاداری کے اعلان کے لئے ھمارے ملک کی دونوں طاقتور ترین شخصیات وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ نے مذکورہ دونوں مسلم برادر ممالک کا ایمرجنسی میں دورہ کیا اور کوالالمپور کانفرنس سے لاتعلقی کا ببانگ دھل اعلان کرکے اپنی خارجہ پالیسی کی سمت سے دنیا کو آگاہ کیا دونوں قومی راھنماوں نے یہ بھی بتادیا کہ امہ سے مراد یہی دونوں ممالک ھیں اور جو ان دو ممالک کے ساتھ نھیں وہ امہ سے خارج ہے۔

کہا جارہا ہے کہ پاکستان کے روشن اور تابناک مستقبل کے لئے دونوں مذکورہ ممالک پاکستان کو مزید بھیک سے نوازیں گے

پاکستان قوم اپوزیشن والے عمران خان کی تقریروں کو اقتدار والے عمران خان کے عملی اقدامات سے جوڑکر دیکھنے کے بعد سکتے کی کیفیت کا شکار ہے کہ نہ جائے رفتن نہ پائے ماندن۔