پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں سورج گرہن
پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں آج رواں سال کا آخری سورج گرہن ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، آج پاکستان سمیت ایشیا، آسٹریلیا، یورپ، افریقا، بحرہند اور بحرالکاہل میں رواں برس کا آخری سورج گرہن ہے۔
پاکستان کے تمام جنوبی علاقوں میں 20 سال بعد سورج گرہن ہوا، اس سے قبل 11 اگست 1999 کو پاکستان میں سورج گرہن ہوا تھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سورج گرہن کا آغاز صبح 7 بج کر 34 منٹ ہوا جو 8 بج کر 37 منٹ پر عروج کو پہنچا تھا۔ اس کا نظارہ 8 بج کر 58 منٹ پر دیکھا گیا تاہم اس کا مکمل اختتام دوپہر ایک بج کر 6 منٹ پر ہوگا۔
محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں سورج گرہن 80 فیصد تک ہوا جو صبح 10 بج کر 10 منٹ پر ختم ہوا۔
کوئٹہ میں سورج گرہن کا آغاز صبح 7 بجکر 39 منٹ پر ہوا، وادی کے اطراف میں بلند و بالا پہاڑوں کی وجہ سے شہر میں 8 بجے کے بعد سورج گرہن دیکھا گیا۔
وادی کوئٹہ میں 8 بج کر 48 منٹ پر واضح جزوی سورج گرہن اپنے عروج پر پہنچا اور تقریباً 64 فیصد تک سورج کو گرہن لگا رہا جو 10 بج کر 8 منٹ پر اختتام پذیر ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صبح 7 بج کر 50 منٹ پر سورج گرہن کا آغاز ہوا جو 8 بج کر 57 منٹ پر عروج کو پہنچا اور 10 بج کر 15 منٹ پر ختم ہوگیا۔
لاہور میں سورج گرہن کا آغاز صبح 7 بج کر 47 منٹ پر ہوا جو 10 بج کر 54 منٹ پر ختم ہوا۔
مظفرآباد میں واضح جزوی سورج گرہن 8 بج کر 59 منٹ اور گلگت میں 9 بج کر01 منٹ پر ہوا۔
پاکستان میٹرو لوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے مطابق یہ سورج گرہن پاکستان میں 20 سال پہلے 1999 میں جزوی طور پر دیکھا گیا تھا۔
اس سال کے آخری سورج گرہن کو ’رنگ آف فائر‘ کا نام دیا گیا ہے کیوں کہ سورج کو جب گرہن لگتا ہے تویہ مکمل طور پر چاند کی وجہ سے ڈھک جاتا ہے اور گرہن کی وجہ سے صرف سورج کے کنارے ہی نظر آتے ہیں۔