اقوام متحدہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرے، پاکستان


پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرے

تسنیم خبررساں ادارے نے ریڈیو پاکستان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ  امریکی افواج پر اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل حملوں کے بعد سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا پاکستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے اور اسے برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا کیونکہ خطہ کسی نہیں جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سے خطے کے مفاد میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق کی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا اس پر امریکا نےردعمل بھی دیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت معاملات بگڑ رہے ہیں کشیدگی آر ہی ہے اور ان حالات میں بردباری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کو جذبات میں آنے کی ضرورت نہیں ہے جذباتی ردعمل خطے اور اس سے دوچار ہونے والے ممالک کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق کی صورتحال نازک ہوسکتی ہے وہاں کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے، وہ پہلے ہی 2018 کے انتخابات کے بعد معاشی مشکلات سمیت مختلف مسائل سے دوچار ہے۔

خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ شب ڈیڑھ بجے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر درجن سے زائد میزائل داغتے ہوئے امریکی افواج کو نشانہ بنایا۔

بعدازاں پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عراق میں عین الاسد فضائی اڈے اور اربیل میں ایک اور اڈے کو نشانہ بنایا گیا

واضح رہے کہ 6 جنوری کو سینیٹ میں حالیہ کشیدگی سے وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘پاکستان کی سرزمین کسی دوسری ریاست کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور ہم خطے کے اس تنازع میں فریق نہیں بنیں گے’۔

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ حکومت پاکستان کی خود مختاری پر سمجھوتہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی جبکہ ہم طاقت کے استعمال اور یکطرفہ کارروائیوں کی حمایت نہیں کریں گے۔