ہم رہبر انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای کے بیان کی تائید کرتے ہیں، علامہ ساجد علی نقوی


شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ ہم رہبر انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای کے اس بیان کی تائید کرتے ہیں کہ امریکا نے اس خطے میں جنگ، اختلاف و فتنہ اور تباہی لایا اور اسی استعمار نے خطے کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا، اس علاقے میں امریکا کی فتنہ انگیز موجودگی ختم ہونی چاہیے۔

تسنیم خبررسان ادارہ کے مطابق؛ حکم خداوندی ”اے پیغمبر آپ دوسرے مذاہب کو کہہ دیں آئیں مل کر مشترک نکتے پر اکھٹے ہوتے ہیں“ سے استفادہ کی ضرورت، پاکستان سمیت دنیا بھر کے تمام اسلامی ممالک اور انسانیت دوست طبقات کو مشترک نکات پر متحد ہوکر استعماری سازشوں کو شکست دینا ہوگی، قائد ملت جعفریہ پاکستان

 
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ”رہبر انقلاب اسلامی “کے بیان کے تناظر میں کہاکہ خطے میں عدم استحکام، اختلاف و فتنہ اور تباہی کا ذمہ دار استعمار ہے ، خطے کے پائیدار امن کےلئے امریکی تسلط سے آزادی ضروری ہے ، مشترکات پر متحد ہوکر اور پاکستان میں اتحاد و وحدت کی فضاءقائم کرتے ہوئے آزادی، استقلال، عادلانہ نظام کے قیام، عوامی حقوق کے تحفظ، امن کے قیام اوراسلامی اقدار کے فروغ کے سلسلے میں تما م طبقات کوساتھ ملکر چلنا ہوگا اور مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی جس کا ذکر قرآن پاک میں پیغمبر اسلام کو ہوا کہ”آپ دوسرے مذاہب کو کہہ دیں آئیں مل کر مشترک نکتے پر اکٹھے ہوتے ہیں“۔
     
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھاکہ اسلامی وحدت کی بات کے ساتھ تمام طبقات کو متحد کرنے کےلئے قرآنی حکم سے استفادہ کرتے ہوئے مشترکات پر اکھٹے ہو کر استعماری قوتوں کے چنگل سے آزادی اور استقلال حاصل کریں گے، مثبت اور پر امن انداز سے امریکہ اور اسکے حواری استعماری قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے اور پاکستان کو فلاحی مملکت بنائیں گے۔ موجودہ دنیا کے استعمار امریکہ، اسرائیل اور بھارت اور اس کے حواریوں نے افغانستان، فلسطین، عراق، کشمیر، لیبیا، یمن، صومالیہ افریقہ سمیت کئی ممالک میں اپنے پنجے گاڑھ دیئے ہیں اور اب مشرق وسطیٰ میں ایران اور جنوبی ایشیاء میں پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے ہیں، استعماری قوتیں مختلف نوعیت کے اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں اور اسلامی ممالک کے وسائل پر قبضہ کرکے اربوں ڈالر بٹو ر رہی ہیں۔
     
انہوںنے زور دیتے ہوئے کہاکہ مسئلہ فلسطین دہائیوں سے حل طلب، اس مسئلے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود استعمار ہے کیونکہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کےلئے اس امریکی استعمار کو اسرائیل جیسے بغل بچے کی ضرورت ہے دوسری جانب مسئلہ کشمیر بھی جان بوجھ کر برصغیر میں مستقل بدامنی برقرار رکھنے کےلئے چھوڑاگیا، امریکہ، اسرائیل اور بھارت کی تمام سازشوں کو شکست سے دوچار کرنے کےلئے تمام اسلامی ممالک کو اتحاد وحدت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اپنے تمام اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے حکم الہی سے استفادہ کرنے کی ضروت ہے اور موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان سمیت دنیا بھر کے تمام اسلامی ممالک میں مسلمانوں کو مشترک نکات پر اکھٹے ہوکر استعماری سازشوں کو شکست سے دوچار کرنے کیلئے متحد ہونا ہو گا۔