امریکی صدر کے پلان کا مقصد اسرائیل کے قبضے کو جائز قرار دینا ہے، اردوغان
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر کے فلسطین اور اسرائیل کے نئے امن منصوبے کو ناقابل قبول قراردے دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا۔
تسکین نیوزکی رپورٹ کے مطابق، طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے نئے امن منصوبے میں فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا۔ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کے لیے مقدس ہے اور اسے اسرائیل کے حوالے کرنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
ترک صدر نے باالخصوص اس حوالے سے اس منصوبے پر کڑی نکتہ چینی کی جس میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کو کہا گیا ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر کے پلان کا مقصد اسرائیل کے قبضے کو جائز قرار دینا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران اپنا یہ منصوبہ پیش کیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ دو ریاستیں ہوسکتی ہیں اور ایک سرنگ کے ذریعے مغربی کنارے کو غزہ کی پٹی سے ملایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ فلسطین اور اسرائیل کے نئے امن منصوبے کا اعلان کیا تھا۔