کراچی سرکلر ریلوے کے زیر التوا مسائل حل کرنے کا فیصلہ
حکومت سندھ اور پاکستان ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے کے تمام زیر التوا مسائل کو حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے درمیان پیر کو وزیر اعلی ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں نے کراچی سرکلر ریلوے کے تمام زیر التوا مسائل کو حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاق کے زیرانتظام کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی (کے یو ٹی سی) اور رائٹ آف وے کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنا ہے تاکہ کے آر سی پروجیکٹ کا آغاز ہوسکے،جس کی اپریل 2020 میں بیجنگ میں منعقد ہونے والی سی پیک کے حوالے سے مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) سے اس کی مالی منظوری مل رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 29 دسمبر 2016 کو بیجنگ میں منعقدہ چھٹے جے سی سی اجلاس میں کے سی آر کی بحالی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 6 اکتوبر 2017 کو ایکنک نے چینی قرض کے ذریعے 207.6 ارب روپے (1.97 بلین ڈالرز) کی لاگت سے کے سی آر منصوبے کی منظوری دی۔ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ڈپارٹمنٹ نے 8 نومبر 2017 کو اس منصوبے کی انتظامی منظوری جاری کی۔
انھوں نے چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ کے سی آر منصوبے کو من و عن عمل میں لایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی (کے یو ٹی سی) میں وفاقی حکومت کے 60 فیصد حصص ہیں اور صوبائی حکومت کے 40 فیصد حصص ہیں جوکہ سندھ حکومت کے حوالے نہیں کیے گئے، لہٰذا کے سی آر کے معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مشیر مقرر کیا جائے۔
وفاقی وزیر شیخ رشید نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ وہ کے یو ٹی سی کو سندھ حکومت کے حوالے کر رہے ہیں۔ اس مقصد کیلیے چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز شاہ اور وفاقی سیکریٹری ریلوے کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ایک ماہ کے اندر کے یو ٹی سی کو حکومت سندھ کے حوالے کرنے کی باقاعدہ اور انتظامات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ پر تجاوزات ہٹانے کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 38 کلومیٹر میں سے 33 کلومیٹر کلیئر ہوچکا ہے اور صرف 5کلو میٹر باقی ہے۔
اکسپرس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت کے سی آر منصوبے کو جلد سے جلد شروع کرنے کیلیے زیادہ سے زیادہ تعاون کرے گی۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کے سی آر کے متاثرہ افراد کو جہاں ریلوے اراضی دستیاب ہے وہاں مکانات تعمیر کرکے ان کی بحالی کی جائے گی۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں مارچ کے آخر تک رائٹ آف دے کی منظوری، دستاویزات اور متعلقہ کاغذی کارروائی سمیت تمام تر انتظامات کرنا ہوں گے تاکہ اپریل 2020 کو بیجنگ میں آئندہ ہونے والے جے سی سی اجلاس میں کے سی آر کی فنانشل رلیز پر بات چیت ہوسکے۔
دریں اثنا وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب کے ہمراہ کالا پل پر سرکلر ریلوے کا دورہ کیا،ریلوے کی اراضی پرقائم تجاوزات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پروفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے کا مسئلہ مل کرحل کریں گے،بارہ فروری کو سپریم کورٹ میں مشترکہ بیان اورکراچی سرکلرریلوے کا لائحہ عمل پیش کریں گے۔