بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے، شاہ محمود


وفاقی وزیر برائے امور خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکاری کے اقدامات سے 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر برائے امور خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 6 ماہ میں 4 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے، خدشہ ہے بھارت اندرونی مشکلات سے توجہ ہٹانے کے لیے پلوامہ جیسا ناٹک نہ رچائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بی جے پی کو تین ریاستوں کے انتخابات میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، خدشہ ہے بھارت اندرونی مشکلات سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرے گا۔

 وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کراچی فیڈریشن ہاؤس میں صنعتکاروں سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اکنامک ڈپلومیسی میری ترجیح ہے، وزارت خارجہ کے دروازے کھلے ہیں تاجر آئیں اور پارٹنر شپ کریں.

انہوں نے کہا کہ خواہش ہے اقتصادی ڈپلومیسی کے ذریعے تاجروں کی خدمت کرسکیں، جائزہ لیں گے تاجروں کے لیے کیا کرسکتے ہیں، پاکستانی سفارت خانوں کو ملکی کاروباری برادری سے تعلق بڑھانا ہو گا، پاکستان کو آج روئی درآمد کرنی پڑ رہی ہے جس پر اربوں کاخرچہ ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈیڑھ برس پہلے صورتحال کیا تھی میکرو اشارئے جھوٹ نہیں بول سکتے ، 10 ارب ڈالر کی ڈیٹ سروسنگ ہوئی ہے، حکومت میں آئے تو گردشی قرضہ ماہانہ 38 ارب روپے بڑھ رہا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ شرح سود کو نیچے لانا ضروری ہے، حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، اگر دیوالیہ ہوجاتے تو روپیہ کا برا حال ہوجاتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاجر ترقی کا انجن ہیں بنگلا دیش نے ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہمیں پیچھے چھوڑدیا ہے، بنگلادیش کاٹن پیدا نہ کرنے کے باوجود ویلیو ایڈیشن سے اربوں ڈالر برآمدات کر رہا ہے۔

افریقہ میں انجینئرنگ سیکٹر کی بڑی مارکیٹ ہے، افریقہ میں پاکستان کی تجارت صرف ڈیڑھ ارب ڈالر ہے، فیصلہ کیا ہے افریقہ میں نئے مشن کھولیں گے اور کچھ کو اپ گریڈ کریں گے، کینیا میں پاکستان نے پہلی ٹریڈ اور سرمایہ کاری کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودیہ، عرب امارات ،چین اور قطر سے اربوں ڈالر سفارتکاری سے حاصل کیے، آئی ایم ایف میں جانے سے پہلے جو معاشی دھماکا ہونے والا تھا وہ اللّٰہ کے کرم سے رک گیا، آج بھی پاکستان کی درآمدات برآمدات سے زیادہ ہیں، زرعی اشیاء ایکسپورٹ کرنی چاہیے تھی درآمد کر رہے ہیں، اربوں روپے کا خوردنی تیل امپورٹ کر رہے ہیں جو پاکستان خود پیدا کر سکتا ہے۔

تاجروں سے گفتگو کے دوران شاہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ توازن اور شراکت داری بنانی ہے جس کے لیے تاجروں کی رائے درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چین کے ساتھ زراعت میں ریسرچ کا معاہدہ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بریگزٹ کے بعد برطانیہ نے پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری تسلیم کی، بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو نئی منڈیوں کی تلاش ہے، بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو نئی منڈیوں کی تلاش ہے جو پاکستان فراہم کرسکتا ہے ۔