گوادرکو سنگاپوربنا دیں گے، شاہ زیب خان کاکڑ


گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ گوادر مستقبل کاسنگا پور ہے، گوادر شہر کا گوورننس ماڈل تبدیل کریں گے

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،  گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی گوادر کو سنگاپور کے طرز پر اسمارٹ سٹی بنانے کی راہ میں تمام رکاوٹوں کا خاتمہ کر دے گی۔

گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل شاہ زیب خان کاکڑ نے پیر کو ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہاکہ گوادر کو بہرصورت اسمارٹ سٹی بنایاجائے گا چونکہ گوادر مستقبل کاسنگا پور ہے، گوادر شہر کا گوورننس ماڈل تبدیل کریں گے، باصلاحیت بلڈرز اور ڈیولپرز کی تنظیم آباد کے ہوتے ہوئے کوئی وجہ نہیں کہ ملک ترقی نہ کرے، گوادر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی، انھوں نے کہاکہ گوادر کیلیے ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا ہے اورگوادر پاکستان کا سب سے زیادہ محفوظ شہر ہے۔

شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا کہ گوادر کو 10 سال قبل سنگاپور بن جانا چاہیے تھا لیکن کچھ غلطیاں ہوئیں جن کا تدارک کر لیا گیا ہے۔ گوادرکا سب سے بڑا مسئلہ پانی کا تھا جسے حل کر لیا ہے، ڈیموں سے گوادر تک واٹر سپلائی لائن بچھائی جا رہی ہیں، اس وقت ڈیموں میں 5 سال تک کا پانی جمع ہے مزید براں ڈی سیلینیشن پلانٹس بھی نصب کیے جا رہے ہیں جو 2 سال میں فعال ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی میں دوسری بڑی رکاوٹ بجلی کی عدم دستیابی تھی اس کیلیے 300 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ شروع کردیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ گوادر کو سنگاپور بننے میں تیسری رکاوٹ امن و امان کی خراب صورتحال تھی لیکن اس وقت گوادر پاکستان کا سب سے زیادہ محفوظ شہر ہے۔

آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی اے 2004 میں قائم کی گئی لیکن 16 سال کے عرصے میں توقعات کے مطابق گوادر شہر کی ترقی نہیں ہو سکی۔ ماسٹر پلان کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز شامل ہونی چاہیے اور سرمایہ کاروں کو ماسٹر پلان میں تبدیلی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جانی چاہیے۔

آباد کے سابق چیئرمین جنید اشرف تالو نے بتایا کہ آباد پورے پاکستان کے 1000 بلڈرز اور ڈیولپرز کی واحد نمائندہ جماعت ہے۔ تعمیرات سے متعلق اداروں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے گوورننگ باڈی میں آباد کے ممبران شامل کیے جاتے ہیں۔