پولیو ویکسین میں کسی بھی طرح کا کوئی حرام مادہ موجود نہیں، سنی اتحاد کونسل کافتویٰ


سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر علمائے اہلسنّت اور مفتیان ِکرام نے تحقیق و تفتیش کے بعد پولیو ویکسین کے حق میں اجتماعی فتویٰ جاری کرتے ہوئے جائز قرار دیا ہے۔

تسنیم  خبررساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ علمائے اہلسنّت اور مفتیان ِکرام نے تحقیق و تفتیش کے بعد پولیو ویکسین کے حق میں اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے۔

فتوے میں کہا گیا ہے کہ  پولیو ویکسین میں کسی بھی طرح کا کوئی حرام مادہ موجود نہیں بلکہ پولیو ویکسین انتہائی محفوظ دوا ہے اور پولیو کے قطرے پلانے میں دینی و شرعی اعتبار سے کوئی اشکال نہیں بلکہ بچوں کو عمربھر کی معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے قطرے پلانا والدین کا شرعی، قانونی اور اخلاقی فرض ہے۔

پولیو مہم میں رکاوٹ پیدا کرنا بدترین گناہ، سنگین جرم اور انسانیت دشمن عمل ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ قوم پولیو کے خلاف ریاستی مہم کا حصہ بن کر اپنا قومی فریضہ پورا کرے۔ جو گمراہ لوگ لاکھوں بچوں کے اپاہج بن جانے کے خطرات پیدا کر رہے ہیں وہ اللہ کے عذاب کو دعوت دیتے ہیں۔

 انہیں انسدادِ پولیو مہم کو ناکام بنانے کی کوششوں سے باز آ جانا چاہیے۔ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے انہیں پولیو کے قطرے پلانا ضروری اور لازمی ہے۔ دوا لینے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات واضح ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے ہلاک نہ کرو۔ اس آیت کی روشنی میں بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے نہ پلانا قرآنی تعلیمات کے منافی ہے۔

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اسلام کا نام استعمال کر کے بعض عناصر اپنے مخصوص مقاصد کے لیے پولیو ویکسین کے بارے میں گمراہ کن، بے بنیاد اور غلط پراپیگنڈہ کر کے شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا گناہ ہے کیونکہ کسی چیز کے بارے میں مثبت یا منفی رائے پوری تحقیق کے بعد قائم کرنی چاہیے۔

فتویٰ میں والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ منفی پراپیگنڈے کا شکار نہ ہوں اور بچوں کو موذی مرض اور زندگی بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے انہیں پولیو قطرے پلائیں اور پوری قوم پولیو کے خاتمے کی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

فتوے میں مزید کہا گیا ہے کہ والدین یاد رکھیں کہ پولیو قطرے حرام نہیں ہیں اور نہ ہی ان میں کوئی ایسی دوا شامل ہے جس کے ذریعے والدین بننے کی صلاحیت ختم ہو سکے۔

پولیو ویکسین معذور نہیں کرتی بلکہ معذوری سے بچاتی ہے۔ فتویٰ میں بتایا گیا ہے کہ صرف تین اسلامی ممالک پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں پولیو کا مرض باقی ہے۔

پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں مکمل کامیابی نہ ہونے کی بڑی وجہ شمالی علاقوں، فاٹا، بلوچستان اور کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں پولیو ویکسین پلانے والی ٹیموں پر مسلح حملے ہیں۔

اگر پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستانیوں پر بین الاقوامی سفر کرنے پر پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔ فتویٰ میں پولیو مہم کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

فتویٰ جاری کرنے والے مفتیوں میں مفتی محمد حسیب قادری، مفتی محمد مقیم خان ،علامہ صاحبزادہ محمد دائود رضوی، علامہ حامد سرفراز قادری، مفتی محمد یونس رضوی، علامہ سیّد فدا حسین شاہ حافظ آبادی، علامہ سیّد شمس الدین بخاری،مولانا محمد عبداللہ چشتی، مفتی محمد شعیب منیر رضوی ،علامہ محمد آصف رضا قادری، مفتی محمد حبیب رضا قادری، مولانا حافظ محمد اکبر جتوئی اور دیگر شامل ہیں۔